راولپنڈی( جنرل رپورٹر )سسرال اور شوہروں کے ناروا سلوک سے تنگ آئی370 خواتین اپنے حقوق حاصل کرنے کے لئے فیملی عدالتوں سے رجوع کرتے ہوئے تنسیخ نکاح‘ سامان جہیز و حق مہر واپسی اور خرچہ نان و نفقہ کے لئے الگ الگ دعوے دائر کر دئیے جبکہ روٹھ کر جانے والی بیویوں کو منانے کے لئے 86 مردوں نے بھی آبادکاری کے دعوے دائر کئے ہیں، گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران370 خواتین نے اپنے حقوق کے سلسلہ میں فیملی عدالتوں سے رجوع کیا جنہوں نے الگ الگ حق مہر واپسی‘ سامان جہیز واپسی اور شوہروں کی طرف خرچہ ادا نہ کرنے پر دعوے دائر کئے اور اپنے اپنے شوہروں سے علیحدگی اختیار کرنے کے لئے تنسیخ نکاح کے دعوے دائر کئے ہیں، فیملی عدالتوں سے خواتین نے استدعا کی کہ داد رسی کرتے ہوئے انصاف فراہم کیا جائے ادھر86 ایسے مردوں نے اپنے اپنے الگ الگ دعوے دائر کردئیے۔تے ہوئے موقف اختیار کیا کہ شادیاں شریعت کے مطابق ہوئیں شادی کے بعد بیویوں کا ہر طرح سے خیال رکھا اور ان کی ہر جائز خواہش پوری کی لیکن اس کے باوجود یہ روٹھ کر اپنے اپنے والدین کے گھروں میں جا کر بیٹھ گئیں جن کو منانے کے لئے جرگے بھیجے، معززین کو بھیجا لیکن نہ مانیں عدالت سے استدعا ہے کہ ان کو آباد کرنے کے لئے احکامات دئیے جائیں عدالتوں نے دعوے سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔