پاک نیوزی لینڈ ون ڈے سیریز کا شماریاتی اور تجزیاتی جائزہ

نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم 18 سال کے بعد پاکستان کیخلاف تین ون ڈے انٹرنیشنل اور پانچ ٹی 20 میچز کھیلنے کیلئے پاکستان پہنچ چکی ہے دونوں ممالک کے درمیان پہلا ون ڈے میچ  سترہ‘دوسرا انیس اور تیسرا میچ 21 ستمبر کو کھیلا جائیگا۔ یہ تینوں ون ڈے میچز راولپنڈی میں کھیلے جائینگے پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کیخلاف ساتویں مرتبہ ہوم سیریز میں حصہ لے گی دونوں ٹیموں کے درمیان پانچ ٹی 20 میچز  25 ‘26 ‘29  ستمبر یکم اور تین اکتوبر کو لاہور میں کھیلے جائینگے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان اب تک 107 ون ڈے میچزکھیلے جا چکے ہیں جن میں سے پاکستان 54 نیوزی لینڈ 48 میچز میں فاتح رہا ہے ایک میچ ٹائی  اور چار میچز غیر فیصلہ کن رہے دونوں ممالک کے درمیان پہلا ون ڈے میچ گیارہ فروری 1973 ء کو کرائسٹ چرچ میں کھیلا گیا جو اتفاق سے دونوںممالک کے کیریئر کا پہلا ون ڈے میچ تھا۔ پاکستانی ٹیم کی قیادت انتخاب عالم نے کی جبکہ میزبان ٹیم کی قیادت بیون کانگڈن نے کی میزبان ٹیم نے یہ میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد  22رنز سے جیت لیا تھا چالیس اوورز کے میچ میں میزبان ٹیم 187 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی ۔ مارک برجس 47 رنز کے ساتھ نمایاں رہے  پاکستان کی طرف سے سرفراز نواز نے چار سلیم الطاف نے دو ماجد خان اور آصف اقبال نے ایک ایک وکٹ حاصل کی پاکستانی ٹیم 33.3 اوورز میں 165 رنز پرڈھیر ہو گئی مشتاق محمد نے 37 انکے چھوٹے بھائی صادق محمد نے 27 رنز بنائے نیوزی لینڈ کے باؤلروں کی نپی تلی باؤلنگ کے سامنے محمد برادران کے سوا کوئی کھلاڑی جم کر نہ کھیل سکا۔ مارک برجس کو عمدہ بیٹنگ پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا قارئین اور کرکٹ کے دلدادہ شائقین کی دلچسپی کیلئے دونوں ممالک کے درمیان کھیلے گئے ون ڈے میچز کے اہم ریکارڈ اور دلچسپ واقعات تحریر کئے جا رہے ہیں دونوں ممالک کے درمیان واحد ٹائی ٹی میچ 13 مارچ 1994 ء کو آک لینڈ میں کھیلا گیا تھا اس میچ میں میزبان ٹیم مقررہ 50 اوور میں نو وکٹوں پر 161 رنز بنا سکی  پاکستانی ٹیم اعصاب شکن مقابلے کے بعد 162 رنز کے تعاقب میں 161 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی پاکستان کی طرف سے لیجنڈ کھلاڑی سعید انور چار رمیز راجہ اور انضمام الحق نے تین تین شعیب ملک نے ایک ایک سنچری بنائی ہے نیوزی لینڈ کی طرف سے کریگ میک ملن اور تاتھن آسٹل دو دو سنچریاں بنا چکے ہیں پاکستان کے مایہ ناز باؤلر وقار یونس کو 1994 ء میں ایسٹ لندن میں کھیلے گئے میچ میں ہیٹ ٹرک کرنے کا اعزاز حاصل ہے پاکستان نے 20 اپریل 1993 ء کو شارجہ میں کھیلے گئے میچ میں دو وکٹوں پر 328 رنز بنائے جبکہ نیویز لینڈ نے پاکستان کیخلاف زیادہ سے زیادہ سکور چھ وکٹوں پر 290 رنز بنا رکھے ہیں یہ میچ 2000 ء میں ڈونیڈن میں کھیلا گیا تھا پاکستانی ٹیم 2003 ء میں ڈمبولہ کے مقام پر صرف 116 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی جبکہ پاکستانی ٹیم نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو 2000ء میں آک لینڈ میں صرف 92 رنز پر ڈھیر کر دیا تھا پاکستانی ٹیم نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو 21 اپریل 2002 ء کو کراچی میں کھیلے گئے میچ میں ایک بڑے سکور 153 رنز سے شکست دی تھی نیوزی لینڈ کی ٹیم نے 25 فروری 2001 ء کو کرائیسٹ چرچ میں 138 رنز سے ہرا دیا تھا پاکستان نے سات دسمبر 1984 ء کو ملتان میں کھیلے گئے میچ میں ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم کو ایک وکٹ سے شکست  دی تھی پاکستانی ٹیم نے 23 نومبر 1984 ء کو فیصل آباد میں ایک اعصاب شکن مقابلے کے بعد پانچ رنز سے کامیابی حاصل کی تھی نیوزی لینڈ کی ٹیم نے 16 اکتوبر 1976 ء کو سیالکوٹ میں پاکستانی ٹیم کیخلاف صرف ایک رن سے کامیابی حاصل کی تھی نیوزی لینڈ کے خلاف سب سے بڑی پارٹنرشپ کا ریکارڈ انضمام الحق اور عامر سہیل نے قائم کیا تھا انہوں نے 1993 ء کو دوسری وکٹ کی شراکت میں 263 رنز بنائے تھے جبکہ نیوزی لینڈ کی طرف سے پہلی وکٹ کی شراکت میں فلیمنگ اور آسٹل نے 2000  میں ڈوئینڈک میں 193 رنزبنائے تھے پاکستان کے مایہ ناز آل راؤنڈر سلیم ملک نے دو دسمبر 1984 ء کو کھیلے گئے  میچ میں چار کیچ پکڑنے کا ریکارڈ قائم کر چکے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے 21 اپریل 2002 ء کو کراچی میں کھیلے گئے میچ میں تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے سولہ رنز دیکر چھ کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی ۔ نیوزی لینڈ کے مایہ ناز فاسٹ باؤلر رچرڈ ہیڈلی نے 1989 ء میں ڈوینڈن میں کھیلے گئے میچ میں عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے صرف 38 رنز دیکر پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں پاکستان کے مایہ ناز لیگ سپنر عبدالقادر نے 15 اپریل 1986 ء کو شارجہ کے مقام پر صرف 19 رنز دیکر چار کھلاڑی آؤٹ کئے تھے  مشتاق  احمد نے کلیم ٹس1990 ء کو شارجہ میں کھیلے گئے میچ میں 401 اوور میں جن میں دو میڈن نے صرف چار رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔ وقار یونس نے 1990 ء میں پشاور میں کھیلے گئے میچ میں صرف گیارہ رنز دیکر پانچ کھلاڑیوں کو پویلین کا راستہ دکھا دیا تھا پاکستان کی طرف سے سب سے چنگے باؤلر عاقب جاوید رہے جنہوں نے 9 مئی 1997 ء کو موہالی میں آٹھ اوورز میں 70 رنز دیکر ایک وکٹ حاصل کی تھی جبکہ عاقب جاوید کو ہیٹ ٹرک کرنے والے سب سے کم عمر باؤلر ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے نیوزی لینڈ کی طرف سے مہنگے ترین باؤلر چیسٹ فیلڈ رہے جنہوں نے 6 فروری 1985 ء کو کرائیسٹ چرچ میں کھیلے گئے میچ میں دس اوور میں 75 رنز کے عوض صرف ایک وکٹ ملی 2016 ء میں کیلی گٹس ون ڈے سیریز میں 25 جنوری ولنگٹن میں نیوزی لینڈ کے پہلے چھ کھلاڑی صرف 99 رنز پر آؤٹ ہو گئے لیکن انکے دو کھلاڑیوں نے ساتویں وکٹ پر 181 رنز بنا کر ون ڈے کرکٹ کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا اور پاکستانی ٹیم کو یقینی کامیابی سے محروم کر دیا پاکستانی ٹیم 210 رنز پر آؤٹ ہو گئی تھی نیوزی لینڈ نے 70 رنز سے کامیابی حاصل کی دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستانی ٹیم کے آخری چار کھلاڑی صرف پانچ رنز بنا سکے تھے اس سیریز کے تیسرے میچ میں پاکستان نے بارش سے متاثرہ میچ میں نیوزی لینڈ کو میچ جیتنے کے لئے 263 رنز کا ہدف دیا جو نیوزی لینڈ نے سات وکٹوں پر حاصل کر لیا نیوزی لینڈ کے سٹار بیٹسمین گپٹل اور ولیم سن نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 159 رنز دیکر ایک نیا ریکارڈ بھی بنا دیا اور پاکستان کی ٹیم کی کامیابی کو  شکست میں تبدیل کر دیا  پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان آخری ون ڈے سیریز نومبر 2018 ء میں متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی تھی تین میچز کی سیریز میں پہلے میچ میں نیوزی لینڈ 47 رنز دوسرے میچ میں پاکستان چھ وکٹ سے فاتح رہا جبکہ تیسرا میچ خراب موسم کے باعث کھیلا نہ جا سکا۔

ای پیپر دی نیشن