اسلام آباد (نامہ نگار) چوتھے پارلیمانی سال میں پلڈاٹ کی طرف سے صوبائی اسمبلیوں کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی۔ خیبرپی کے اسمبلی نے سب سے زیادہ اجلاس بلائے، چوتھے سال کے دوران سب سے کم حاضری پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی ہے۔ تقابلی جائزہ رپورٹ کے مطابق اگرچہ خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلی چوتھے پارلیمانی سال کے دوران صرف 60دن کے لیے بلائی گئی تھی، لیکن اس نے سال کے دوران دیگر صوبائی اسمبلیوں کے مقابلے میں زیادہ دن کام کیا۔ بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کا اجلاس 53دن پر محیط ہے، پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی صرف 42 نشستیں ہوئیں اور چوتھے پارلیمانی سال کے دوران سندھ کی صوبائی اسمبلی کے مقابلے میں سب سے کم 41 اجلاس منعقد ہوئے۔ پارلیمانی سال کے دوران، بلوچستان کے وزرائے اعلی نے بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے اجلاسوں میں سب سے زیادہ فیصد 30 فیصد شرکت کی۔ جام کمال خان نے 24اکتوبر 2021کو وزیراعلی کے عہدے سے استعفی دے دیا اور میر عبدالقدوس بزنجو نے 29اکتوبر 2021 کو ان کی جگہ لی۔ یہ دونوں کی مشترکہ حاضری ہے جس میں جام کمال خان نے صرف 2فیصد اجلاسوں میں شرکت کی اور میر عبدالقدوس بزنجو نے 28 فیصد نشستوں میں شرکت کی۔ پنجاب اسمبلی کے 21فیصد اجلاسوں کے ساتھ پنجاب کے وزرائے اعلی کی حاضری دوسرے نمبر پر ہے۔ سردار عثمان احمد خان بزدار ایم پی اے نے 28مارچ 2022 کو وزیراعلی کے عہدے سے استعفی دے دیا اور 16اپریل 2022 کو ان کی جگہ حمزہ شہباز شریف وزیراعلیٰ بنے، 26 جولائی 2022 کو پرویز الہی ایم پی اے بنے تھے۔ ان تینوں وزرائے اعلی کی مشترکہ حاضری ہے۔ سید مراد علی شاہ، وزیراعلی سندھ نے چوتھے پارلیمانی سال کے دوران سندھ اسمبلی کے صرف 15 فیصد اجلاسوں میں شرکت کی۔ چوتھے نمبر پر محمود خان، ایم پی اے اور وزیر اعلی خیبر پی کے ہیں جنہوں نے چوتھے پارلیمانی سال کے دوران خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے صرف 8% اجلاسوں میں شرکت کی ہے۔