لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان سپر لیگ کی چیمپئن فرنچائز لاہور قلندرز کے سی ای او عاطف رانا نے ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز عاقب جاوید کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ پلئیرز ڈیولپمنٹ پروگرام کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنے کے بعد ٹرائلز سے کلاس آف 22 کا انتخاب کیا گیا جسے وعدے کے مطابق بین الاقوامی ایکسپوژر کیلئے نمیبیا بھیجا۔ عاقب جاوید نے کہا کہ کھلاڑیوں کی کارکردگی سے مطمئن ہیں اور مستقبل میں مزید پلیٹ فارم مہیا کریں گے۔اس بار پی ایس ایل میں اچھا ٹیلنٹ نظر آئےگا۔ ٹی ٹونٹی ٹیم کے اوپنرز پاکستان کو کوئی ٹورنامنٹ جتوانے والے نہیں ہیں ، مجھے نہیں سمجھ آتی ہے کہ جس طرح کی ہم کرکٹ کھیل رہے ہیں اس میں ہم کیسے نکلیں گے۔ جو رنز کر رہا ہے ہم اسے کھلاتے نہیں ہیں جبکہ کچھ کھلاڑی ایسے ہیں انہیں ہم بار بار چانس دے رہے ہیں۔
زمانے کےساتھ ساتھ اگر اپنے آپ کو ڈویلپ کیا جائے تو ٹیم ضرور بہتر ہوگی۔نمیبیا ٹور سے تقریبا چار پلئیرز پی ایس ایل کا حصہ بنے گے۔فاسٹ باولر بننا آسان ہے ،بیٹر کو بننے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔پاکستانی ٹیم میں کوچنگ کی ضرورت نہیں ہوتی۔پانچ سال میں افتخار نے بار بار کم بیک کیا خوشدل اور آصف علی کا بھی یہی حال ہے۔شان مسعود اور شعیب ملک کو موقع دینا چاہیے۔سری لنکا نے نئے پلیئرز بنائے ۔دونوں اوپنرز ٹورنامنٹ جیتانےوالے ہیں۔رضوان سولہ اوورز تک میچ میں رہا جب آوٹ ہوا تو پندرہ کی ایوریج تھی۔ہائی پرفارمنس سنٹر میں کوئی ڈاکٹر نہیں علاج کرنے والا نہیں۔چھ ٹیمیں بنا کر کرکٹ برباد کر دی۔
،چھے ٹیموں کی سلیکش بھی درست نہیں۔وزیراعظم نے اعلان تو کردیا لیکن ابھی تک کوئی ڈیپاٹمنٹ دوبارہ شروع نہیں ہوا۔ہمارے لوگ کیسے نالائق ہیں باہر والے کیسے بہتر ہیں۔ہماری ٹیم سے وکٹ کیپر ،مڈل آڈر اور آل راونڈر بھی پاکستان کو ملے گے۔ہمارے فارن ٹور نہیں ہورہے تھے اب دوبارہ شروع ہوگئے ہیں۔دوہزار بائیس میں ہم نے بائیس کھلاڑیوں کو منتخب کیا۔