اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ اور تحقیق طارق بشیر چیمہ سے پاکستان میں جمہوریہ کرغزستان کے سفیر اولان بیک توتوئیف کی ملاقات ہوئی۔ملاقات کے دوران فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان زرعی مصنوعات کی تجارتی صلاحیت پر تبادلہ خیال ہوا۔کرغزستانی سفیر نے کہا کہ کرغزستان کی تاجر برادری پاکستان سے زرعی مصنوعات خصوصا آم اور کینو درآمد کرنے کی خواہشمند ہے۔ جب کہ وہ اپنی زرعی مصنوعات برآمد کرکے پاکستانی مارکیٹ میں متعارف کرانے کے منتظر ہیں۔وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ دونوں اطراف کے حکام مطلوبہ تجارت میں سہولت پر بات چیت کر سکتے ہیں اور پاکستان اور کرغزستان کے درمیان تجارت کے لیے مطلوبہ فریم ورک تیار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ زراعت اور لائیو سٹاک میں کرغزستان کے ساتھ تجارتی صلاحیت کو مکمل طور پر بروئے کار لانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کرغزستان کے ساتھ تجارت اور تعاون کو فروغ دینے کے ممکنہ مواقعوں کا جائزہ لیں۔کرغزستانی سفیر اولان بیک توتوئیف نے وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کو مشترکہ ورکنگ گروپ کے اگلے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی، جو کہ وزارت تجارت اور کرغزستان کے درمیان علاقائی اقتصادی تجارت کو بڑھانے کے لیے منعقد ہو گا، تاکہ دونوں ممالک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے آپشنز اور ذرائع تلاش کیے جا سکیں۔طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ پاکستان ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔کرغزستانی سفیر نے بتایا کہ حال ہی میں کرغزستان میں حکومت تبدیل ہوئی ہے جو کہ زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور تعلیم میں ترقی کی سمت کو فعال طور پر آگے بڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان نتیجہ خیز تعاون کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔پاکستان میں کرغزستان کے سفیر اولان بیک توتوئیف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اور کرغزستان کے درمیان مضبوط تاریخی تعلقات پر مبنی دوستانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان کی یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلبا کی ایک خاصی تعداد زیر تعلیم ہے۔ طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ پاکستان کرغزستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور امید ظاہر کی کہ وقت کے ساتھ ساتھ یہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
ملاقات