لاہور(اسپورٹس ڈیسک )فینکس سنز کے مالک رابرٹ سرور کو نسل پرستی اور بدسلوکی کے دعووں پر این بی اے کی تحقیقات کے بعد ایک سال کیلئے معطل اور 10 ملین ڈالر جرمانہ کر دیا گیا ہے۔نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن نے رابرٹ سرور کو اس طرز عمل میں مصروف پایا جس نے کام کی جگہ کے عام معیارات کی واضح طور پر خلاف ورزی کی۔اس میں "نسلی طور پر غیر حساس زبان، خواتین ملازمین کے ساتھ غیر مساوی سلوک اور جنسی تعلقات سے متعلق بیانات اور طرز عمل" کے ثبوت ملے۔تحقیقات میں 320 افراد کا انٹرویو کیا گیا اور 80,000 دستاویزات اور ویڈیوز کی چھان بین نومبر 2021 میں مضمون کے ذریعے شروع کی گئی ۔این بی اے نے اپنے قوانین کے تحت سرور پر ممکنہ حد تک زیادہ سے زیادہ جرمانہ عائد کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سے کوئی پتہ نہیں چلتا کہ سرور کا طرز عمل نسلی یا جنس کی بنیاد پر دشمنی سے متاثر تھا۔
سرور کی سزا اس سے کم سخت ہے جو ڈونلڈ سٹرلنگ پر عائد کی گئی تھی، لاس اینجلس کلپرز کے اس وقت کے مالک جن پر 2014 میں این بی اے سے تاحیات پابندی عائد کر دی گئی تھی جب وہ نجی گفتگو میں نسل پرستانہ زبان استعمال کرتے ہوئے ریکارڈ کیے گئے تھے۔ بعد میں لیگ نے ٹیم کو نئے مالکان کو فروخت کرنے پر مجبور کر دیا۔
نسل پرستی کا الزام ‘باسکٹ بال کلب فینکس سنز کے مالک ایک سال کیلئے معطل
Sep 15, 2022