اسلام آباد:سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس سیلاب سے نمٹنے کیلیے کوئی پلان ہے اور نہ ہی گرتی معیشیت کو بہتر کرنے کا۔ یہ لوگ ملک کا سوچنے کے بجائے اپنی کرپشن بچا رہے۔ لائیو خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ایک طرف مہنگائی بڑھ رہی ہے اور دوسری طرف معیشت کمزور ہورہی ہے، آج بجلی مہنگی بھی ہے اور لوڈشیڈنگ بھی زیادہ ہوگئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے دور میں مہنگائی 18فیصد تھی اور آج 45فیصد ہوگئی ہے ،آٹا 50روپے کلو چاول 100روپےکلوتھے جبکہ یہ سوروپےسےزیادہ کا آٹا اور 225روپےکلو کےچاول دےرہے ہیں کہاہمارےدور میں بجلی 16روپےیونٹ تھی یہ لوگ36روپےیونٹ اور اس پر بھی ٹیکس لگاکر دوگنےپیسوں پر دےرہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت آج 93ڈالر ہے جبکہ حکومت ڈیزل146روپےاورپٹرول236کا دے رہی ہے آج فون اور گاڑیوں کی صنعت 50فیصد بندہوگئی جبکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری 20 فیصد بند اور سیمنٹ کی فروخت 34 فیصد کم ہوگئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پر نہ پاکستان میں اعتماد ہے نہ پاکستان سے باہر، جب ہم حکومت چھوڑ کر گئے اس وقت ملک ذخائر16 اب ڈالر تھے، کورونا کے باوجود ہم نے ملکی معیشت مستحکم کی جس کی دنیا نے تعریف کی، 17 سال کے بعد بہترین گروتھ ریٹ تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا رسک ریٹ 22 فیصد ہے جبکہ ہمارے دور میں محض 5 فیصد تھی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں رسک ریٹ میں غیرمعمولی اضافہ ہوا جس کا مطلب ہے کہ 30 ارب ڈالر کی فنانسنگ کرانا مشکل ہوجائے گا، عالمی بینک موجودی رسک ریٹ کی بنیاد پر قرضہ نہیں دیں گے۔عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت کا یہ ہی رویہ رہا تو اس سے صرف ملک تنزلی سے دوچار ہوگا جو پہلے ہی مشکل حالات میں ہے، بصورت دیگر ہمیں احتجاجی کال دینی پڑے گی۔
عمران خان کا قوم سےخطاب،معاشی اعدادوشمارعوام کےسامنےرکھ دیے
Sep 15, 2022 | 19:01