ڈاکٹرماجد نواز ملک
majidnawaz88@gmail.com
غوث ِزماں ، حافظ الحدیث علامہ پیر سید محمد جلال الدین شاہ مشہدی درگاہ مقدسہ بھکھی شریف کے فرزند اکبر قیوم زماں،استاذ العلمائ، پیر طریقت ،رہبر شریعت حضرت علامہ الحاج پیر سید محمد مظہر قیوم شاہ مشہدی 4 محرم الحرام بروز جمعرات بوقت اشراق1370ھ بمطابق 1950ء کو پیدا ہوئے۔آپ نے دینی تعلیم حاصل کرکے بھکھی شریف میںتدریس فرمائی۔ 1975ء کو اپنے والد گرامی حضرت حافظ الحدیث کے دست حق پر بیعت ہوئے اور1985ء میں اجازت کا شرف حاصل کیا۔آپ کو چاروں سلاسل طریقت میں خلافت حاصل تھی۔ آپ ان بزرگان دین میں سے ہیں جنہوں نے اپنی ساری زندگیاں اور اپنی تمام تر توانائیاں دین اسلام کی ترویج واشاعت اورمخلوق خدا کی خدمت کیلئے وقف کر رکھی تھیں۔آپ نے مخلوق کو درس دیا کہ وہ خالق کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط سے مضبوط تر بنائیں۔ آپ نے خدمت خلق کیلئے ''جلالیہ ویلفیئر آرگنائزیشن '' کتب ورسائل کی اشاعت کیلئے ''جلالیہ پبلی کیشنز'' مدارس کو''دین اسلام کی ترویج واشاعت کیلئے منظم کیا ''جماعت جلالیہ پاکستان ''جیسے اہم ادارے قائم کئے۔آپ کی انہی خدمات جلیلہ کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ہر سال 21اگست کو بڑے تزک واحتشام اورعقیدت واحترام کے ساتھ آپ کے عرس مقدس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
درگاہ مقدسہ بھکھی شریف پرحضرت ثانی صاحب کا سالانہ عرس اس بار بھی جانشین،جگر گوشہ قیوم زماں ، مفتی پیرسید محمد نوید الحسن شاہ کی زیرصدارت انتہائی شاندار اور بھرپور جذبہ عقیدت کے ساتھ منایا گیا۔عرس مبارک کا آغاز مختلف نامور قراءکی سورة البقرہ کی تلاوت سے کیا گیا پھرحضور نبی اکرم کی بارگاہ میںنذرانہ عقیدت پیش کیا گیا۔ مختلف علمائے کرام نے حضرت ثانی صاحب ؒ کی علمی ،دینی ،مذہبی ،روحانی اور سماجی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ حضرت ثانی کی خدمات جلیلہ کسی تعارف کی محتاج نہیں۔یہ آپ کا اخلاق حسنہ ہی تھا کہ ہر شخص یہ سمجھتا تھا کہ آپ اس سے سب سے زیادہ محبت اور لگاو¿ رکھتے ہیں۔آپ نے ساری زندگی اللہ تعالی اوراس کے رسول کی تعلیمات پر عمل کیا اور عقیدان مندان کو بھی اسی کا درس دیا۔
آپ کے فرزند اکبر علامہ الحاج مفتی پیر سید محمد نوید الحسن مشہدی اپنے والد گرامی اور جد اعلی کے خدمت خلق کے مشن کو بڑی دریا دلی کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ عرس کے موقع پرقبلہ مرشد گرامی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھکھی شریف نے خصوصی خطاب فرمایا۔آپ کے خطاب سے قبل آپ کے ہی زیر سرپرستی قائم عظیم دینی درسگاہ'' دارالعلوم حنفیہ جلالیہ علی المرتضی چیلیانوالہ سٹیشن'' سے فارغ التحصیل ہونے والے فضلائے کرام کی جبہ پوشی اور دستار بندی کی گئی اورشعبہ حفظ وتجوید سے حفظ وقرآت کی تکمیل کرنے والے طلباءکی دستاربندی بھی کی گئی۔انہوں نے خصوصی اور اصلاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر تضحیک وتوہین کی روک تھام کے لیے مو¿ثر قانون سازی کی جائے۔بغیر تصدیق خبر کی نشرواشاعت اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ سوشل میڈیا پر بے حیائی وفحاشی اور توہین آمیز مواد کے خاتمہ کے لیے فلٹریشن نظام لگایا جائے تاکہ نسل نو اپنی اسلامی اقدار اور مشرقی ثقافت سے جڑی رہے اور مغربی ثقافت کی طرف راغب نہ ہو۔ان کا یہ بھی کہنا کہ خدمت خلق اور تصوف کے فروغ میں مشائخ بھکھی شریف کی تعلیمات تاریخ کا روشن باب ہیں۔ڈاکٹر کوکب نورانی اوکاڑوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل بیت اطہار اور صحابہ کرام کی محبت نجات کاذریعہ ہے۔اہل بیت اطہار کی مثال کشتی نوح اور صحابہ کرامؓ کی مثال ستاروں کی مانند ہے اوران نفوس قدسیہ کی محبت عین ایمان ہے۔انہوں نے مشائخ بھکھی شریف کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس خانقاہ پر علمی ورروحانی خیرات تقسیم ہوتی ہے اورآنے والے زائرین کے ظاہر وباطن کی طہارت وپاکیزگی کا سامان ہوتا ہے۔ جماعت جلالیہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد ظفر اقبال جلالی نے کہا کہ حضرت ثانی ؒ ہر مرید کو خیرخواہی کا درس دیتے تھے،حضرت ثانی ؒنے ز ندگی کے ہر موڑ پر مریدین کی بہترانداز میں رہنمائی فرمائی۔مشائخ بھکھی شریف نے مخلوق کا خالق کے ساتھ رشتہ جوڑنے میں کردارمثالی اداکیا۔مشائخ بھکھی شریف سنت نبوی کے سانچے میں ڈھلے ہوئے تھے،مشائخ بھکھی شریف نے اقامت دین،اشاعت دین میں اہم کرداراداکیا۔