کاہنہ(نامہ نگار) نشتر ٹاو¿ن کے علاقے دلم، گجومتہ،کاہنہ،روہی نالہ،صواآصل، مہدی پور، رائیونڈ روڈ،نبی بخش، میںسینکڑوں کی تعداد میں ایسی فیکٹریاں اور اینٹیں تیار کرنے والے بھٹے چل رہے ہیں جو ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں۔ محکمہ ماحولیات میں کئی کئی برس سے تعینات افسروں انسپکٹروں اور دیگر ملازمین کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ حکومت کی پالیسی کے بالکل برعکس فیکٹریوں بھٹوں میں زگ زیگ ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی بجائے پرانی ربڑ پلاسٹک کے ناکارہ جوتے اور شاپر بیگز وغیرہ جلا کر اینٹیں تیار کی جا رہی ہیں مگر ان فیکٹریوں اور بھٹوں سے اٹھنے والا دھواں انتہائی مضر صحت ہے اور علاقہ کے لوگوں میں سانس کی بیماریاں پھیلانے اور سموگ کا باعث بند رہے ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی اورسموگ سے بچنے کیلئے ہر فیکٹری اپنی دھوئیں کی چمنیوں میں ویٹ سکربرنصب کر نے کی پابند ہے ۔جس پرعمل نہ کرنے کے باعث حادثات میں اضافہ اور لوگوں کو سانس لینا دشوار ہورہا ہے جو بیماریوں اور اموات کا باعث بنتاہے۔ سموگ پھیلانے والی فیکٹریوں اور کارخانوں کوسیل کیا جائے تا کہ عوام الناس سموگ سے بچا جا سکے کیونکہ ماحولیاتی آلود گی اور سموگ سے انسان کو سانس لینے میں دشواری،ناک،گلے کی بیماریوں کا اندیشہ رہتا ہے۔