اسلام آباد(اعظم گِل/خصوصی رپورٹر)چیف جسٹس عمر عطا بندیال 16 ستمبر کو ریٹائرڈ ہوجائینگے جبکہ نامزد چیف جسٹس ,جسٹس قاضی فائز عیسی 17 ستمبر کو 29 ویں چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھائینگے۔جسٹس قاضی فائز عیسی کو چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالتے ہی بہت سے چینلجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔سپریم کورٹ میں اسوقت زیر التوامقدمات مقدمات کی تعداد ساڑھے 56 ہزار سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔ نئے چیف جسٹس کے لیےعدالت عظمی میں زیر التوامقدمات میں کمی ایک بڑاچیلنج ہوگا۔اعلی عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار,بنچز کی تشکیل,184/3 کے مقدمات کے پیرامیٹرز, فل کورٹ میٹنگ, پارلیمنٹ اور عدلیہ کے درمیان بڑھتے ہوئے تناکے تاثر کوکم کرنا,عوام کا عدلیہ پر اعتماد بحال کرنا جیسے چیلنجز کا نئے چیف جسٹس کو سامنا کرنا پڑے گا۔ سپریم کورٹ کےساتھی ججز کے اختلاف اور تحفظات کو دور کرکے ایک نہیں دو سپریم کورٹ کے بڑھتے ہوئے تاثر کو زائل کرنا سمیت پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ, آڈیو لیک کمیشن کیس, فوجی عدالتوں کا مقدمہ اور ملک بھر میں انتخابات کیس جیسے مقدمات جسٹس قاضی فائز عیسی کو بطور چیف جسٹس چیلنجز درپیش ہونگے۔اسلام آباد(وقائع نگار)فوکل پرسن محمد عمر عزیز ڈپٹی سیکرٹری وزارت قانون نے ایوان صدر میں حلف برداری کی تیاریوں کا جائزہ لیا، طاہر رشید پروٹوکول افسر سپریم کورٹ آف پاکستان بھی ان کے ہمراہ تھے۔نامزد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی اتوار 17 ستمبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے.اس تقریب میں وزیر اعظم پاکستان سپریم کورٹ کے ججز، ریٹائرڈ چیف جسٹس آف پاکستان ، چیف جسٹس آف اسلام آباد، لاہور، پشاور، سندھ، بلوچستان ، ہائی کورٹس، جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان ، آرمی، نیوی، ایئرفورس اور اعلی افسران کو شرکت کی دعوت ہے۔