لاہور: سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کر دیا۔پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میڈیا سے پتا چلا نیب کی ایک ترامیم کے سوا باقی تمام کو کالعدم قرار دیا گیا ہے، نیب ترامیم کیس کا فیصلہ متنازع ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ قانون ظالمانہ شکل میں بحال ہوگیا ہے یہ پی ٹی آئی کو مبارک ہو. اب چیئرمین پی ٹی آئی 90 روز کا ریمانڈ بھگتیں اور انیں لگ پتا جائے گا. انہیں تھوک کے حساب سے ضمانتیں ملتی تھیں اب یہ ضمانتیں لیں. نیب عدلتوں کے پاس تو ضمانت دینے کا اختیار ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے تو اپنی پارٹی کو کہا تھا کہ ابھی اس قانون کو نہ چھیڑیں۔مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی صحت اور وطن واپسی سے متعلق رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ان کی آمد کے سلسلے میں تیاریوں کا آغاز کر دیا. ورکرز، ووٹرز اور سپورٹرز لاہور پہنچیں گے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کے استقبال کیلیے 10 لاکھ لوگ موجود ہوں گے، نواز شریف کو عام آدمی نجات دہندہ کے طور پر دیکھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی لیگل ٹیم نے انھیں آگاہ کیا ہے اور ان کی حفاظتی ضمانت پر کام ہو رہا ہے، تمام قانونی امور کے بعد ہی وہ تشریف لائیں گے. انہوں نے ڈاکٹرز سے مشورہ کیا ہے وہ دل کے مریض ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملکی تباہی کا عمل 2017 میں شروع ہوا. 2017 میں منتخب وزیر اعظم کو اس بات پر نکال دیا گیا کہ بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، 2013 میں (ن) لیگ حکومت آنے کے بعد پاکستانی معیشت 24ویں نمبر پر آگئی تھی جبکہ جی 20 ممالک میں پاکستان شامل ہونے ہی والا تھا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 2017 میں (ن) لیگ دور میں پیٹرول 65 روپے لیٹر تھا. پھر ایسے شخص کو لایا گیا جس کا ایک ہی تکیہ کلام تھا میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا. اس شخص نے ملک کے نوجوانوں کے دماغ میں باردو بھرا۔
اپنی پارٹی سے کہا تھا ابھی نیب سے متعلق قانون کو نہ چھیڑیں:رانا ثنا اللہ
Sep 15, 2023 | 19:44