پی ٹی ائی رہنماء شعیب شاہین اڈیالہ جیل سے رہا کر دیئے گئے۔ شعیب شاہین کو ضمانت منظور ہونے پر جیل سے رہا کیا گیا ۔شعیب شاہین کی ضمانت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے منظور کی تھی۔ پی ٹی آئی رہنما تھانہ سنگجانی میں درج مقدمہ میں گرفتار ہونے کے بعد اڈیالہ جیل قید تھے۔ ہفتہ کے روز پی ٹی آئی رہنماؤں شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم، شعیب شاہین، زین قریشی سمیت دیگر گرفتار رہنماؤں کی درخواست ضمانت کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کیجج طاہر عباس سپرا نے کی۔ اس موقع پر وکلا ریاست علی آزاد، عمیر بلوچ اور تفتیشی افسر و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شعیب شاہین اس وقت اڈیالہ جیل ہیں، ایک مقدمہ میں ضمانت پر جبکہ دوسرے میں جسمانی ریمانڈ تھا وہ ہائی کورٹ نے کتین مقدمات میں سے دو کا ریکارڈ عدالت پیش کیا گیا، اس موقع پر سماعت میں وقفہ کر دیا گیا۔وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت پیش ہوئے۔ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ ریکارڈ آگیا ہے، کچھ گذارشات کرنی ہیں، جس پر جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ پراسیکیوٹر نہیں آیا تو ایک دن کی بات ہے سماعت ایک دن بعد ہو جائے گی۔ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اراکین قومی اسمبلی سب جیل میں ہیں مگر شعیب شاہین اور دیگر ورکرز تو جیل میں ہیں، دو ممبر اسلام آباد بار کے سینئر ممبران ہیں، عدالت اس چیز کو دیکھے کہ یہ ایف آئی آر سسٹین ایبل ہی ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں پولیس والے کو مارنے کا ذکر ہے مگر ساتھ میڈیکل سرٹیفکیٹ موجود نہیں ہے، شعیب شاہین پر پستول کا الزام ہے مگر ریکوری ایک ڈنڈے کی ہوئی ہے۔ جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ ڈنڈے کی ریکوری کہاں لکھی ہوئی ہے، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے تفتیشی افسر نے بتایا کہ شعیب شاہین سے ڈنڈا ریکور کیا ہے۔جج طاہرعباس سِپرا نے ریمارکس دیے کہ شعیب شاہین کی حد تک درخواست ضمانت پر کوشش کرتا ہوں آج فیصلہ کر دوں، شیرافضل، شیخ وقاص، احمد چٹھہ، احمد علی کا گھر ویسے ہی سب جیل قرار دیا گیا ہی.عدالت نے شیرافضل، شیخ وقاص، احمدچٹھہ، احمدعلی کی درخواست ضمانت پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔بعد ازاں، انسداد دِہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض شعیب شاہین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔