دونوںایوانوں میں حکومتی آئینی ترمیم لانے کی بازگشت غالب رہی

ایوان بالا اور زیریں کے اجلاس ہفتے کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوئے دونوں ایوانوںمیں حکومت کیجانب سے آئینی ترمیم لائے جانے کی بازگشت غالب رہی اپوزیشن کیجانب سے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن نے حکومت پر چھپ کر قانون سازی کئے جانے کا الزام لگایاقومی اسمبلی میں بانی تحریک انصاف کاٹویٹ زیر بحث رہا سینیٹ اجلاس کے دوران چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹر شیری رحمان کو پیغام لکھ کرپرچی  طے کر کے بھیجی سینیٹر شیری رحمان نے بھی اسی پرچی پرجواب لکھ کر چیئرمین سینیٹ کو بھجوایا چیئرمین سینیٹ نے پرچی پڑھ کرپھاڑ دی سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی خیبرپختونخوا کا نام لیا تو حکومتی اراکین نے شور مچادیا کہ گالیاں دینے والے بندے کا نام نہ لیں اسے کہیں کہ میڈیا سے معذرت کرے جس پر شبلی فراز نے پریس گیلری کی طرف اشارہ کرکے کہا کہ میڈیا کے لوگ قابل عزت ہیںدس سالوں میں مجھ سے آج تک کسی نے کوئی فیور مانگی نہ ڈیمانڈ کی شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ کو مخاطب کرکے کہا کہ آئینی ترمیم کی حمایت میں آپکابھی بیان آیا جس پر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے وضاحت دی کہ انہوں نے عدالت میں پیشی کے دوران سوالات کے جواب میںملکی مفاد میں قانون سازی کی بات کی تھی قائد ایوان اسحاق ڈار نے اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے جواب میں انہیں انکے دورمیں عجلت میں بائیس بل پاس کئے جانے کی یاد دہانی کروائی سینیٹ اجلاس میں کورم کی نشاندہی کے بعد اجلاس آج(اتوار)سہ پہر چار بجے  تک جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس دن ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا  ۔

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...