مبینہ دھمکی آمیز پوسٹ، آیف آئی اے کی 45 منٹ تفتیش: آئینی ترمیم پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، بانی پی ٹی آئی

Sep 15, 2024

راولپنڈی؍ اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان  کے ایکس اکاؤنٹ سے مبینہ دھمکی آمیز پوسٹ پر ایف آئی اے سائبر کرائمز کے مقدمہ میں شامل تفتیش ہو گئے۔ ایف آئی اے ٹیم بانی پی ٹی آئی سے 45 منٹ تفتیش کر کے اڈیالہ جیل سے واپس چلی گئی۔ تین رکنی ٹیم میں ایف آئی اے کے تفتیشی و تکنیکی افسر شامل تھے۔ ٹیم نے پوسٹ کے بارے مختلف سوالات کئے۔ ایف آئی اے ٹیم میں ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان، محسن افضال اور محمد انیس شامل تھے، ادھر  بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ عدلیہ میں جس طرح ترمیم لائی جا رہی ہے، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم چپ کر کے بیٹھ جائیں گے تو ان کی بھول ہے۔ ہم پارٹی کو سٹریٹ موومنٹ کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب آزادی کی جنگ ہوتی ہے تو قربانیاں دینا پڑتی ہیں، میں جان کی قربانی کے لیے بھی تیار ہوں۔ کسی کی غلامی قبول نہیں کروں گا، سپیکر کی مرضی کے بغیر پارلیمنٹ سے لوگوں کو کیسے اٹھایا جا سکتا تھا؟ آج جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے کل ان کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ صحافی نے پوچھا کہ آپ کے دور میں بھی پارلیمنٹ لاجز میں پولیس داخل ہوئی تھی، اس پر انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز کا مجھے معلوم نہیں لیکن پارلیمنٹ سے آج تک کسی کو نہیں اٹھایا گیا، شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہونے والی تھی باجوہ نے اس کو بچایا، رانا ثناء اللہ پر اے این ایف نے کیس بنایا اس کا سربراہ میجر جنرل ہے، میں نے اے این ایف کے سربراہ کو بلایا اس نے کابینہ کو بریفنگ دی۔ اے این ایف سربراہ نے کابینہ کو بریفنگ میں رانا ثناء اللہ کے کیس سے متعلق ثبوت پیش کیے، کیس اے این ایف نے بنایا اور انھوں نے ہی بتایا کہ رانا ثناء اللہ سے یہ منشیات پکڑی گئیں ہمیں کیا پتا تھا۔ صحافی مطیع اللہ جان کو جب اٹھایا گیا تو اس کو چھڑوایا، قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کے لیے سرتوڑ کوشش کی جا رہی ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انتخابی فراڈ کو تحفظ دینا چاہتے ہیں، نئی آئینی ترمیم قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کیلئے کی جا رہی ہے۔ ملک میں جمہوریت تو ہے ہی نہیں 20 سے کم نشستوں والی جماعت کو پارلیمنٹ میں جب بٹھایا گیا تو جمہوریت تو وہاں ہی ختم ہو گئی۔ آج میڈیا پر پابندیاں ہیں اور ججز کو دھمکایا جا رہا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی سیاست نہیں غلامی کر رہے ہیں۔ ووٹ کو عزت دو کا کہہ کر بوٹ کو عزت دی گئی۔ مجھ پر نئی ایف آئی آر کاٹی گئی ہے تو یہ حمود الرحمن کمیشن رپورٹ بھی قوم کو پڑھ کر سنا دیں، حمود الرحمن کمیشن رپورٹ پر عمل کر لیتے تو پاکستان میں کبھی مارشل لا نہ لگتا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے 21 ستمبر کو لاہور میں جلسہ کریں گے، اجازت دیں یا نہ دیں، جلسہ کرنا ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے۔ پنجاب کیا پولیس اسٹیٹ بن گیا ہے جو ہمیں جلسہ نہیں کرنے دیا جائے گا۔ دریںاثناء اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران وکلاء صفائی نے استغاثہ کے آخری گواہ اور نیب تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر جرح جاری رکھی، عدالت نے ریفرنس کی سماعت 18 ستمبر بدھ تک ملتوی کر دی، سماعت کے دوران بانی پی ٹی ائی اور بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت پیش کیا گیا، ملزموں کی جانب سے چوہدری ظہیر عباس اور عثمان ریاض گل ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے، نیب کی جانب سے امجد پرویز، سردار مظفر عباسی لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔

مزیدخبریں