پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنی تاریخ کے سیاہ ترین دور سے گزر رہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کا مقصد ایک قوم کے عقائد کی عکاسی کرنا ہوتا ہے، نہ کہ محکوم عدلیہ کے ذریعے جمہوریت کو زیر کرنے کی چالیں چلنے کا لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح آئین کے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے، افسوس کچھ جج اس فراڈ کو بخوشی قبول کر لیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قاضی فائز عیسٰی کی ایکسٹینشن کے لیے تحریک انصاف کے ممبران کی ماؤں بیٹیوں اور بہنوں کو اٹھایا جا رہا ہے، ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ نظام اس قدر اخلاقی پستی میں جائے گا وہ بھی محض ایک ایکسٹنشن کے لیے یہ سب ہوگا، قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹنشن دینے کے لیے ہمارے ایم این ایز کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، انہیں ٹوٹنے پر مجبور کیا جا رہا ہے لیکن اللہ کا شکر ہے ہمارے ایم این ایز ثابت قدم ہیں، ہمارے ارکان کو ڈرا دھمکا کر ساتھ ملانے کی کوششوں سے بھی نمبرز پورے نہیں ہو سکتے۔ بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کہہ چکے ہیں کہ امید ہے مولانا فضل الرحمان آئین کے ساتھ کھڑے ہوں گے، وہ نہیں چاہیں گے کہ 5 میں سے ایک جج کو وزیراعظم چننا شروع کردے کیوں کہ بدقسمتی سے عہدے کا لالچ کسی بھی شخص کو آزاد نہیں رہنے دیتا، اس مقسم کی ترامیم کے بعد ججز آزاد فیصلے نہیں کریں گے بلکہ وہ صرف اگلا چیف جسٹس بننے کے لیے وزیراعظم کی گڈ بک میں شامل ہونا چاہیں گے۔