جمعیت علماء اسلام ف کا حکومت کو آئینی ترامیم مؤخر کرنے کا مشورہ

 جمعیت علماء اسلام ف نے حکومت کو جلد بازی نہ کرتے ہوئے آئینی ترامیم مؤخر کرنے کا مشورہ دے دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے رہنماء سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہمارے ساتھ ابھی ترامیم کا ڈرافٹ ہی شئیر ہی نہیں کیا گیا جب تک پڑھیں گے نہیں تو ووٹ کیسے دیں؟ ڈرافٹ دیکھیں گے پھر ہی کچھ کہہ سکیں گے لیکن ہم سے ابھی تک آئینی ترامیم کا ڈرافٹ ہی شیئر نہیں کیا گیا، ڈرافٹ دیکھے بغیر کیسے سپورٹ کر سکتے ہیں؟ حکومت سے کہا ہے ترمیمی بل پیش کرنے میں جلدی نہ کریں، ہم اس پوزیشن میں نہیں، ہم ایوان میں جا کر اپنا مؤقف رکھیں گے کہ اتنی جلدی کریں گے تو ہم ساتھ نہیں ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی قیادت میں حکومتی وفد نے جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، حکومتی وفد میں وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی شامل تھے، سربراہ جے یو آئی ف کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں مولانا فضل الرحمان اور حکومتی وفد کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے اور حکومت و مولانا فضل الرحمان کے درمیان ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے، جس کے نتیجے میں حکومت کی طرف سے آئینی ترامیم کے لئے ہونے والا قومی اسمبلی اور سینیٹ کا آج کا اجلاس ملتوی کرنے کا آپشن زیر غور ہے

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...