پشاور میں ایمپلائز فیڈریشن آف پاکستان کے زیراہتمام ہونے والی ایک روزہ میڈیا ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے خالد خان نے کہا کہ چائلڈ لیبر پر قابو پانا صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں لیکن اس سے فائدہ اٹھانے کیلئے منصوبہ سازی کا فقدان ہے۔ اس موقع پر صوبہ سرحد کے سابق چیف سیکرٹری عبداللہ نے کہا کہ پاکستانی میڈیا ملک کے کونے کونے میں چائلڈ لیبر کے مسئلے کا حجم معلوم کرے اور تحقیقاتی جرنلزم اپنائے تاکہ اس مسئلے کا تدارک کیا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون میں چائلڈ لیبر کیلئے بنائی گئی سزاؤں سے مسئلہ حل نہیں ہو سکتا بلکہ ایسے بچوں کیلئے متبادل روزگار بھی فراہم کرنا ہوگا۔