کراچی میں ہفتے کے روزبھی ٹارگٹ کلرزنے نہتے شہریوں کے خون سے شاہراہوں کو رنگنے کا سلسلہ جاری رکھا اورسیاسی کارکنوں اور پولیس اہلکار سمیت نو افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔

کراچی میں نامعلوم ٹارگٹ کلرزنے صبح سویرے کھوکرا پار میں فائرنگ کرکے دو افراد کو ابدی نیند سلا دیا۔ اس واقعے میں زخمی ہونے والا ایک شخص ہسپتال میں زیرعلاج ہے۔ اس کے بعد شاہ لطیف ٹاؤن میں اے این پی کے رہنما جمال خان آفریدی کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ان کا گارڈ نجیب موقع پرہی دم توڑ گیا جبکہ دوسرے گارڈ کی ہسپتال میں حالت تشویشناک ہے۔ نامعلوم حملہ آوروں نے کورنگی کے علاقے سنگر چورنگی کا رخ کیا اور موٹر سائیکل پر جانے والے عمران پرگولیوں کی بوچھاڑ کرکے اس کی زندگی چھین لی۔ جس کے تھوڑی دیربعد ہی شرافی گوٹھ میں فٹ پاتھ پرکھڑے نوجوان کو گولیوں کا نشانہ بنادیا گیا۔ شام کو ایوب گوٹھ میں رمیش مسیح کو ہلاک کرنے کے بعد دہشت گردوں نے کورنگی اور بلال کالونی میں بھی ایک، ایک شخص کو زخمی کرڈالا۔ لیاقت آباد میں سفاک قاتلوں نے ایوب نامی شخص کو اپنا نشانہ بنایا۔ اسی اثناء میں سی ویو پرآصف جبار نامی شخص ٹارگٹ کلنگ کی زد میں آکرجان سے ہاتھ دھو بیٹھا جبکہ گلشن معماراورنئی کراچی میں پولیس اہلکاروں پر گولیاں برسادی گئیں۔ جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہسپتال میں دم توڑگیا جبکہ ایک پولیس آفیسر سمیت دو افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ رات کے وقت ٹارگٹ کلرزنے پہلوان گوٹھ میں بھی ایک نوجوان کو گولیاں مارکرموت کی نیند سلا دیا۔ دوسری طرف ملیرمیں ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے ایم کیوایم کے کارکن نعمان بخاری کوماڈل کالونی میں سپرد خاک کردیا گیا۔ مقتول کی نمازجنازہ میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔

ای پیپر دی نیشن