لاہور (خبرنگار) صدر سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ پاکستان ناکام ریاست نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی ایم جی ایسوسی ایشن پنجاب چیپٹر کے زیراہتمام سول سروسز اکیڈمی لاہور میں ”جمہوری طرز حکومت میں سول سروس کا کردار“ کے موضوع پر مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایوب خان اور جنرل یحییٰ کے ادوار میں سول سروس کو برتری حاصل تھی مگر پرویز مشرف کے دور میں اس میکنزم آف گورننس کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی طرز حکومت میں اشرافیہ کو فائدہ پہنچتا ہے جو وزیر بن کر عنان حکومت چلاتے ہیں۔ سابق صوبائی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ سیاستدان سروس سرونٹس کو اپنا حمایتی یا مخالف نہ سمجھیں۔ سید یاور علی نے کہا کہ پاکستان بھارت کی 350 ارب ڈالر مارکیٹ میں سے 15 ارب ڈالر کی مارکیٹ حاصل کرسکتا ہے۔ سابق وفاقی سیکرٹری اسماعیل قریشی نے کہا کہ اصلاحات کا مقصد ادارہ جاتی کارکردگی میں بہتری لانا ہونا چاہئے۔ صوبائی سیکرٹری محکمہ انسانی حقوق ارشد بن احمد نے کہا کہ بنگلہ دیش اور بھارت نے جامع اصلاحات کے ذریعے اپنے حکومتی ڈھانچہ کی کارکردگی بہتر بنائی۔ رضا احمد رومی نے کہا کہ سول سروس ریفارم کے بغیر کوئی دیگر اصلاحات قابل عمل نہیں ہوسکتیں۔ سابق وفاقی سیکرٹری تسنیم نورانی نے کہا کہ عام آدمی کے جان و مال کا تحفظ اور امن عامہ کا قیام سرکاری افسران کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
عاصمہ جہانگیر