امریکی شہر بوسٹن میں میراتھون کے دوران 2 بم دھماکے‘ 2 افراد ہلاک‘ 100 سے زائد زخمی‘ ایک دھماکہ لائبریری کے باہر بھی ہوا‘ مزید ہلاکتوں کا خدشہ

بوسٹن (اے ایف پی + نوائے وقت رپورٹ) امریکی ریاست میساچوسٹس کے شہر بوسٹن میں میراتھن کے دوران یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں میں 2 افراد ہلاک اور 100 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ ایک دھماکہ بوسٹن لائبریری کے باہر بھی ہوا، اطلاعات کے مطابق 15 افراد کی حالت تشویشناک ہے، بعض امریکی میڈیا کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 4 ہے۔ دھماکے سے افراتفری اور خوف و ہراس پھیل گیا یہ دھماکے اختتامی لائن پر ہوٹل کے قریب ہوئے زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا اور امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ پولیس نے علاقے کو سیل کر دیا ہے۔ دوڑ ختم کرنے والے کینیڈا کے مائیک مچل نے بتایا کہ اس نے فنش لائن عبور کی تو پیچھے ایک بڑا دھماکہ ہوا، اس کے بعد فضا میں 50 فٹ تک دھواں بلندہوا اور وہاں بھگدڑ مچ گئی۔ دھماکوں کے بعد متعدد ایمبولینسیں اور درجنوں پولیس کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔ امریکی صدر بارک اوباما نے بوسٹن دھماکوں کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ پولیس نے علاقے کو سیل کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ اس میراتھن میں 26 ہزار افراد شریک تھے دھماکوں کے بعد نیویارک اور واشنگٹن سمیت دیگر ریاستوں میں سکیورٹی سخت کر دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق نیویارک میں انسداد دہشت گردی کے اہلکار تعینات کر دئیے گئے ہیں۔ میراتھن میں 96 ممالک کے ایتھلیٹس نے شرکت کی یہ دونوں دھماکے 20سیکنڈ کے وقفے سے ہوئے۔ دریں اثنا دھماکے کی جگہ سے کئی بم پھٹنے سے پہلے برآمد کرلئے گئے۔ دھماکوں کے بعد نیویارک سٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان ہے۔ 15 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکوں کی جگہ سے بال بیرنگ برآمد ہوئے ہیں۔ امریکی ٹی وی کے مطابق دھماکوں کے بعد بوسٹن میں پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔ موبائل فون بند کر دئیے گئے۔ وائٹ ہاﺅس کے سامنے والا علاقہ بھی سیل کردیا گیا۔ امریکی پولیس کے مطابق دھماکوں کی جگہ سے متعدد دھماکہ خیز ڈیوائسز ملی ہیں۔ امریکی ٹی وی کے مطابق تیسرا دھماکہ بوسٹن میں جے ایف کے لائبریری کے باہر ہوا۔ وائٹ ہاﺅس کے مطابق صدر اوباما نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ دھماکوں کی تحقیقات میں تعاون کریں۔ صدر اوباما کو ہوم لینڈ سکیورٹی کی جانب سے دھماکوں پر بریفنگ دی گئی۔ صدر نے بوسٹن کے میئر اور میساچوسٹس کے گورنر سے فون پر رابطہ کرکے معلومات حاصل کیں۔ امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی بوسٹن دھماکوں میں محفوظ رہے۔ نجی ٹی وی کے مطاق حسین حقانی نے سماجی ویب سائٹ پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ جب بوسٹن میں میراتھن ریس کے اختتامی لمحات میں دو دھماکے ہوئے تو وہ اس جگہ کے قریب موجود تھے لیکن دھماکوں سے وہ محفوظ رہے، انہوں نے لکھا ہے میں ابھی گھر پہنچا ہوں۔ اطلاعات کے مطابق دھماکوں سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ دریں اثنا بوسٹن کے پولیس کمشنر نے کہا ہے کہ تین دھماکے ہوئے، زخمیوں کے اہل خانہ اور عینی شاہدین سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دھماکوں میں دو افراد ہلاک اور 45 زخمی ہوئے۔ بوسٹن اور نواحی علاقوں میں موبائل فون سروس بند کر دی گئی۔ دریائے چارلس کے پل عام آمد و رفت کے لئے بند کر دئیے گئے، امریکی ٹی وی کے مطابق دھماکے کے مقام سے مشتبہ زخمی ملا ہے جو سعودی عرب کا رہائشی ہے۔ پولیس اس کی نگرانی کر رہی ہے۔ اسے ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ لائبریری دھماکے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

ای پیپر دی نیشن