لاہور (خصوصی رپورٹر) سابق وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) برسر اقتدار آ کر تعلیم کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے لیے ریپڈ بس کی طرح ریپڈ ایجوکیشن کا نظام لے کر آئیگی۔گزشتہ روز پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تعلیمی نظام بھی ریپڈ بس سروس کی طرح غریب دوست اور جدید ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اگلے پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں تعلیم پر 700 ارب روپے صرف کرینگے۔ قانون سازی کے ذریعے مڈل کی سطح تک 100 فیصد اور میٹرک کی سطح تک 80 فیصد بچوں کو سکول میں داخل کرائیں گے اور پاکستان کے ہر ضلع میں دو دانش سکول ایک طلباءاور دوسرا طالبات کے لیے قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) انتخابی مہم میں جو بھی اعلانات یا وعدے کر رہی ہے ان پر پاکستان کے عوام کو اعتماد اور یقین ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) نے جو کچھ کہا وہ کر کے دکھایا۔ میٹرو بس سسٹم کا نیا نظام، مختلف شہروں میں امراض قلب کے ہسپتال، غریبوں کے دانش سکول، ہونہار طلبا کے لیے لیپ ٹاپ اور اجالا سکیم یہ سب ہمارے دعوﺅں کی عملی گواہی ہیں۔ اس کے برعکس نام نہاد تبدیلی کا دعویٰ کرنے والے سیاستدانوں کی گرہ میں جھوٹے دعوﺅں اور خالی وعدوں کے سوا کچھ نہیں۔ نازونعم میں پلنے والے لوگوں کو عوام کے مسائل کا ادراک نہیں وہ ان کا حل کیا تلاش کرینگے۔ انہیں کیا خبرکہ ڈینگی کا شکار ہونےوالے غریب محنت کش کے کنبے پر کیا گزرتی ہے، سیلاب کا شکار اور اس کے بچے طوفان بادوباراں میں کھلے آسمان تلے کیسے زندگی گزارتے ہیں اور لوڈشیڈنگ کے دوران، آگ برساتے ہوئے سورج تلے غریب عوام پر کیا بیتتی ہے۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ ڈینگی کی وبا ہو یا سیلاب کی افتاد یا پھر لوڈشیڈنگ کا عذاب ہم نے مصیبت کی ہر گھڑی میں عوام کا ساتھ دیا ہے۔ جب کہ عوام کے جعلی ہمدرد اس وقت یورپ کے ٹھنڈے موسم میں مزے اڑانے میں مصروف تھے۔ دریں اثناء محمد شہباز شریف سے پاکستان میں جرمنی کے سفیر ڈاکٹر سریل نن نے گزشتہ روز ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، سابق وزیراعلی نے کہا کہ جرمنی اور پاکستان کے درمیان دوستی کے دیرینہ رشتوں کو ٹھوس اقتصادی تعلقات میں تبدیل کرنا ضروری ہے۔ جرمنی کے سفیر نے پنجاب کی گزشتہ حکومت کے دوران شہباز شریف کے ترقیاتی ویژن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میٹرو بس سمیت پنجاب کے مختلف ترقیاتی منصوبے کامیابی کی عمدہ اور نمایاں مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے منشور میں پیش کیا گیا اقتصادی ایجنڈا سب سے زیادہ حقیقت پسندانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی پاکستان کو خوشحال ملک دیکھنا چاہتا ہے۔ سفیر نے مزید کہا کہ سابق وزیراعلی پنجاب نے انرجی کے حصول کے لئے جن جرمن اداروں سے رابطہ کیا تھا میں انتخابات کے بعد ان اداروں کو پنجاب میں سرگرم عمل کرنے کے لئے ذاتی طور پر اقدامات کروں گا۔