ریاض (ثناء نیوز) سعودی عرب کے وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف بن عبدالعزیز نے حکومت کے وضع کردہ ضابطہ اخلاق اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکی باشندوں کے خلاف سزائوں اور پابندیوں کی نئی فہرست جاری کی ہے۔ جس کے مطابق ویزا اور سکونتی قانون، ملازمت اور دیگر امور میں مملکت کے وضع کردہ ضابطہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کی بیدخلی، گرفتاری، قید جرمانے یا بیک وقت تمام سزائیں ہو سکتی ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق سزائوں کے نئے وضع کردہ ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 10 کے مطابق حج، عمرہ، ملازمت یا سیاحت کے ویزے پر آئے غیر ملکیوں کو قانون کی خلاف ورزی پر شاہی فرمان نمبر42 مجریہ 18-10-1404 کی دفعہ چار اور پانچ کے تحت تعزیرات کا سامنا کرنا ہو گا۔ سعودی عرب میں بغیر کسی کفیل کے ملازمت کرنے والے شخص کو پہلی بار قانون کی خلاف ورزی پر 10 ہزار ریال جرمانہ اور ملک سے بیدخلی کی سزا ہو گی۔ دوسری مرتبہ خلاف ورزی پر 25 ہزار ریال جرمانہ، ایک ماہ قید اور بیدخلی، تیسری بار خلاف ورزی پر50 ہزار ریال جرمانہ، چھ ماہ قید اور بے دخلی کی سزا ہو گی۔ویزے کی مدت ختم ہونے کے باوجود ملک نہ چھوڑنے والوں کو پہلی مرتبہ 15 ہزار ریال جرمانہ اور جبری بے دخلی، دوسری بار ایسا کرنے پر 25 ہزار ریال جرمانہ، تین ماہ قید اور بے دخلی جبکہ تین یا زائد مرتبہ خلاف ورزی کرنے والے کو 50 ہزار ریال جرمانہ چھ ماہ قید اور ملک بدری کی سزا ہو گی۔اسی طرح غیر قانونی طور پر سعودی عرب داخل ہونے والوں، غیر ملکیوں کو پناہ دینے والوں اور انہیں غیر قانونی طریقے سے سعودی عرب لانے والوں کو اسی ترتیب کے مطابق سزائیں ہوں گی۔کسی دوسرے شخص کی جگہ ملازمت کرنے والے افراد کو پہلی مرتبہ 15 ہزار ریال جرمانہ، ملک بدری اور ایک سال کے لیے ملک میں داخلے پر پابندی ہو گی۔ دوسری مرتبہ ایسا کرنے پر 30 ہزار ریال جرمانہ، تین ماہ قید اور دو سال کے لیے دوبارہ ملک میں داخلے پر پابندی جبکہ تیسری مرتبہ ایسا کرنے پر ایک لاکھ ریال جرمانہ، چھ ماہ قید اور پانچ سال کے لیے مملکت کی حدود میں داخل ہونے پر پابندی کی سزا ہو گی۔