لاہور+شیخوپورہ (کامرس رپورٹر+نامہ نگار خصوصی) ملک میں گزشتہ روز بجلی کا بحران جاری رہا اور بجلی کی قلت کے حجم میں سو میگاواٹ اضافہ ہو گیا اور اسکا مجموعی حجم 2100 میگاواٹ سے بڑھ کر 2200 میگاواٹ ہو گیا ہے۔کئی شہروں میں گزشتہ روز 8 گھنٹے اور دیہات میں 12 گھنٹے سے زائد تک بجلی بند رہی جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ شیخوپورہ میں لوڈ شیڈنگ کیخلاف پریس کلب کے سامنے شدید احتجاج کیا گیا اور نعرے بازی کی گئی۔ این ٹی ڈی سی کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ روز ملک میں بجلی کی پیداوار 9900 میگاواٹ رہی اور اسکے مقابلے میں اس کی طلب12100 میگاواٹ ریکارڈ کی گئی۔ بجلی کی قلت کو پورا کرنے کیلئے شہروں میں 8 گھنٹے اور دیہات میں12گھنٹے سے زائد لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ ادھر نواحی علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کیخلاف ق لیگ کے زیراہتمام پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں رہنمائوں شکیل عطاء اللہ ورک سمیت متعدد کارکنوں نے شرکت کی۔ بعدازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں شکیل ورک نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اب مینار پاکستان میں بیٹھ کر ہاتھ والا پنکھا کیوں استعمال نہیں کرتے۔ شیخوپورہ کے عوام کو دوسرے شہروں سے زیادہ لوڈشیڈنگ برداشت کرنا پڑ رہی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ ظالمانہ لوڈشیڈنگ کا شیڈول فوری ختم کیا جائے۔ علاوہ ازیں کئی علاقوں میں بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کی بھی شدید قلت رہی اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ طویل لوڈ شیڈنگ کے باعث کاروبار بھی شدید متاثر رہا۔
بجلی کا بحران جاری ، شارٹ فال2200 میگاواٹ ہو گیا، شیخوپورہ میں مظاہرہ
Apr 16, 2014