کراچی( اسٹاف رپورٹر) ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال3ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ کراچی سمیت مختلف شہروں اور دیہات میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے تک جا پہنچا ۔ میئر کرچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی میں 6 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے دلچسپ بات یہ ہے کہ کے الیکٹرک خود بھی لوڈ شیڈنگ کا اعتراف کرہی ہے کچی آبادیوں میں دو گھنٹے بعد بجلی آتی ہے پھر چلی جاتی ہے لیاری ، بلدیہ ٹائون اورنگی ٹائون، نارتھ کراچی، پرانا گولیمار، گڈاپ، شاہ فیصل کالونی سب سے زیادہ متاثر ہے ۔ شہروں اور دیہات میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے تک جا پہنچا۔ اتوار کو ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کی طلب 18500 میگا واٹ جبکہ پیداوار پندرہ ہزار پانچ سو میگا واٹ ہے۔ مختلف شہروں اور دیہی علاقوں میں دو گھنٹے سے لے کر سولہ گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ زیرو لوڈشیڈنگ والے مزید 588 فیڈرز پر لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ اب زیرو لوڈشیڈنگ والے فیڈرز کی تعداد 5297 سے گھٹ کر 4709 ہوگئی ہے۔ ملک بھر میں خراب فیڈرز کی تعداد 469 ہے 129 فیڈرز پر مرمتی کام کی اجازت دی ہے۔ ڈسکوز کے 34 فیڈرز پر غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ شہر اور گردو نواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اور بجلی کی بندش کا دورانیہ 15گھنٹے سے تجاوز کرگیا ہے۔ شہری حلقوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ فوری ختم کیا جائے۔ بھاگٹانوالہ اور گردونواح میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہری شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔ مشینوں پر کام کرنے والے مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں۔ بجلی نہ ہونے گھروں اور مساجد میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو جاتی ہے۔ سیالکوٹ میں لوڈشیڈنگ کا جن بوتل سے باہر نکل آیا۔ شہری علاقہ میں پانچ جبکہ دیہی میں سات سے آٹھ گھنٹوں تک بجلی بند کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں کراچی میں اتوار کو چھٹی کے دن بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ مجبوری میں کررہے ہیں۔ جب تک پوری گیس نہیں ملتی لو ڈ شیڈنگ ختم نہیں ہو سکتی۔ دن بھر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا ستم برداشت کرتے شہریوں کو رات کو بھی سکون میسر نہیں۔ پانی کے حصول میں بھی شہریوں کو دشواری کا سامنا ہے۔