کراچی ( نیوزرپورٹر ) محکمہ اسکول ایجوکیشن میں سال2012ء کے دوران بھرتیوں کے بعد سے اب تک تنخواہوں سے محروم مختلف کیڈر کے اساتذہ اور نا ن ٹیچنگ اسٹاف آج پیر کے روز کراچی پریس کلب پر فیصلہ کن کفن پوش احتجاج کریں گے اور تنخواہوں کے اجراء تک غیر معینہ مدت کیلئے دھرنا بھی دینگے ،اس دوران سندھ حکومت کا علامتی جنازہ بھی نکالا جائیگا ،اساتذہ کی ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ اگراساتذہ کے احتجاج کو سبوتاڑ کرنے کی کوشش کی گئی تو پھر دمادم مست قلندر ہو گا اور کسی بھی قسم کے حالات کی ذمہ دار ی سندھ حکومت پر عائد ہو گی ،احتجاج میں کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ بھی شرکت کر رہا ہے اس حوالے سے تمام تر حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے۔اس حوالے سے نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ابوبکر ابڑو ،جنرل سیکریٹری افضل کوریجو ،ٹیچرز ایسوسی ایشن کراچی کے چیئرمین ظہیر احمد بلوچ اورجنرل سیکریٹری آفتاب میمن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب ہمیں حکومت او ر محکمہ تعلیم کے کسی وعدوں اور یقین دہانیوں پر اعتماد نہیں رہا، سال2012ء کے اساتذہ کا تنخواہوں کے اجراء کیلئے یہ آخری احتجاج ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ حالات ہمیں شہید کرتے ہیں یا غاز ی بناتے ہیں اس کا فیصلہ احتجاج کے ذریعے ہو جائیگا۔اساتذہ رہنماؤں کا کہنا تھاکہ اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کا احتجاج محکمہ تعلیم سندھ اور حکومت سندھ کے خلاف ہے کیونکہ انہوں نے ہی اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی تنخواہیں طاقت کی بنیاد پر گذشتہ6سال سے روک رکھی ہیں اور سروس ٹریبونل کے احکامات کے باوجود تنخواہیں جاری نہیں کی جارہیں۔اساتذہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے روزگار کا دفاع کرنے کیلئے سیکڑوں پر امن احتجاج کر چکے ہیں مگر نتیجہ صفر ہی رہا اب اگر اساتذہ کے تنخواہوں کے اجراء کا صرف ایک مطالبہ پوار نہیں ہوا تو حکومت سخت رد عمل کیلئے تیار رہے کیونکہ اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف جو بھی قدم اٹھائیں گے انتہائی مجبوری کی حالت میں اٹھائیں گے۔
اساتذہ پریس کلب پرآج کفن پوش احتجاج کرینگے
Apr 16, 2018