اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیر کو ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس پر سماعت کی گئی ۔جے آئی ٹی سربراہ واجدضیا نے احتساب عدالت کوبتایاکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے برٹش ورجن آئی لینڈ سے تصدیق شدہ دستاویزات اور خط و کتابت کا ریکارڈ مانگا تھا تاہم عدالت نے بی وی آئی کو باہمی قانونی معاونت کے لیے لکھے گئے خطوط اوران کیجوابات کی تفصیلات طلب کرلیں۔واجد ضیا نے کہا کہ مریم نواز کے بیان اور ٹرسٹ ڈیڈ کے مندرجات میں تضاد ہے، ٹرسٹ ڈیڈ پر درج ہے کہ وہ ان شیئرزکو ہولڈ کریں گی اور جب حسن نواز سے پوچھا گیا کہ ان کی فیملی کا کوئی فرد ان کمپنیز کا بینیفشل مالک رہا تو انہوں نے صاف طور پر اس بات کو مسترد نہ کیا۔واجد ضیا نے بتایا جے آئی ٹی رپورٹ جمع کرانے کے بعد برٹش ورجن آئی لینڈ حکام کا ایک خط ملا تھاجسے کھولے بغیر سپریم کورٹ میں جمع کرادیا تھاجبکہ بی وی آئی حکام کو باہمی قانونی معاونت کے لیے پہلا خط 20مئی 2017جبکہ دوسرا 30مئی کو لکھاتاہم پہلے خط کے جواب میں کہاگیاایم ایل اے بی وی آئی کے قانون سے مطابقت نہیں رکھتا۔ایون فیلڈ پراپرٹیز سے متعلق تفصیلات کے حصول کیلئے یو کے حکام کو بھی قانونی معاونت کیلئے خط لکھا گیا تاہم جواب نہ ملا۔واجد ضیا نے بتایا کہ جے آئی ٹی کے سامنے حسین نواز سمیت کسی بھی گواہ یا ملزم نے یہ بیان نہیں دیا کہ مریم نواز کبھی بھی نیلسن یا نیسکول کے بیئرر شیئرز ہولڈ ر رہیں تاہم جب جے آئی ٹی نے پوچھا تو مریم نواز نے کہا کہ انہیں یاد نہیں جبکہ مریم نواز کی طرف سے ایون فیلڈ پراپرٹیز کے گراونڈ رینٹ اور سروس پروائیڈر کمپنیز کی فیس کی ادائیگی سے متعلق دستاویزی ثبوت بھی نہیں ملے۔ایک سوال کے جواب میں واجد ضیا نے کہا کہ مریم نواز کی طرف سے پیش کی گئی ٹرسٹ ڈیڈ میں 'سیٹلر کا لفظ موجود نہیں تاہم اس میں حسین نوازکے لیے 'بینیفشری کا لفظ استعمال کیا گیا ہے جبکہ جے آئی ٹی کے مطابق یہ ٹرسٹ ڈیڈ جعلی تھی تاہم جے آئی ٹی نے براہ راست منروا سروسز، منروا نامینیز، ٹرسٹی لمیٹڈ اور جے پی سی کو تحقیقات میں شامل نہیں کیا۔اس سے پہلے سماعت شروع ہوئی تونوازشریف اور مریم نواز موسم کی خرابی کے باعث لاہور سے اسلام آباد نہ پہنچ سکے جس پر ایک دن کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرلی گئی جبکہ کیس کی مزید سماعت منگل کی صبح ساڑھے 9 بجے ہوگی۔
احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت، مریم نواز کے بیان اور ٹرسٹ ڈیڈ کے مندرجات میں تضاد ہے:واجد ضیاء
Apr 16, 2018 | 21:04