اسلام آباد (اے پی پی) آئندہ مالی سال 2019-20ء میں روزگار کے مواقع کی فراہمی، تعلیم، صحت زراعت، غربت میں کمی، پانی کی فراہمی، اور فنی تربیت کے لئے مختلف منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے چین پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی کی گرانٹ دے گا۔ سی پیک سیکرٹریٹ کے حکام کے مطابق اس سلسلہ میں سماجی و معاشی ترقی کے کئی معاہدوں پر دونوں ممالک دستخط کر چکے ہیں۔ سی پیک کے تحت تمام صوبوں کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ رواں سال مئی میں خصوصی معاشی زون رشکئی کا افتتاح بھی ہو جائے گا، گوادر میں بین الاقوامی ایئرپورٹ کا سنگ بنیاد رکھا جا چکا ہے جبکہ سی پیک کے تحت مزید سماجی و زرعی شعبوں کے علاوہ صنعتی زونز میں بھی چینی صنعتوں کی منتقلی کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ سی پیک منصوبے کے تحت خصوصی اقتصادی زونز میں رشکئی اقتصادی زون میں ابتدائی طور پر 50 ہزار سے زائد مقامی افرادکو روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے جس سے علاقہ کے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہو گااور اس سے مقامی صنعت کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔ سی پیک سیکرٹریٹ کے حکام کے مطابق رشکئی اقتصادی زون منصوبے کے آغاز سے ابتدائی طور پر 50 ہزار سے زیادہ مقامی افراد کو روزگار حاصل ہوگا اور ساتھ ساتھ اس انڈسٹریل زون کے آپریشنل ہونے سے مقامی صنعتوں کی ناگفتہ بہ حالت میں بھی سدھار آئے گا۔ حکام نے بتایاکہ صوبائی حکومت کے زیرانتظام صوبے کے مختلف اضلاع میں اس زون کے حوالے سے ہنر مند افراد پیدا کرنے کیلئے فنی تربیتی اداروں نے کام کرنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی روٹ سے خیبر پی کے اور بلوچستان کے کم ترقی یافتہ علاقے ترقی کے نئے دور میں داخل ہوں گے۔
آئندہ مالی سال میں مختلف منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ چین ایک ارب ڈالر کی گرانٹ دیگا: سی پیک سیکرٹریٹ
Apr 16, 2019