اسلام آباد (وقارعباسی /وقائع نگار)وفاقی حکومت نے بیرون ملک سے وطن آنے والوں کے قرنطینہ پر اٹھنے والے اخراجات برادشت کرنے سے معذرت کرلی ہے بیرون ملک سے آنیوالے تیس ہزار پاکستانیوں پر حکومت کا 4ارب روپے کا خرچہ آئے گا چودہ دن کورونٹائن میں رہنے والے افراد پر 56ہزار روپے فی کس خرچہ آئے گا ضلعی انتظامیہ دیار غیر سے آنے والوں کو یہ اخراجات ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے ڈسڑکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے بدھ کے روز جاری ہونے والے نو ٹیفیکیشن میں قرار دیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے بیرون ملک سے آنے والوں کو مخصوص ماحول میں آئسولیٹ کرنے کے لیئے نجی ہو ٹلز کرائے پر حاصل کیے ہیں جن کا یومیہ کرایہ 3000 ہزار یومیہ جبکہ ٹرانسپورٹ پر پانچ سو روپے فی کس اخراجات اب تک وفاقی حکومت برداشت کررہی ہے انتظامیہ کے اس مد میں وفاقی حکومت اک کروڑ روپے کی رقم برداشت کررہی ہے تاہم اگر تیس ہزار پاکستانی جو جو آنے والے دنوں بیرون ملک سے پاکستان آرہیہیں ان کے قیام و طعام پر چار ارب روپے رقم درکار ہے جو حکومت برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتی نو ٹیفکیشن میں ضلعی انتظامیہ نے یہ اخراجات بیرون ملک سے آنے والوں سے وصول کرنے کے احکامات جاری کردہیے ہیں یرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو مختص ہوٹلز کے قرنطینہ میں رکھنے کا معاملہ پر نو ٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک پھنسے 2ہزار پاکستانی وطن واپس آچکے ہیں، مسافروں کی رہائش، ٹرانسپورٹ اور کھانے کی مد میں ایک کروڑ روپے خرچ کر چکے ہیں10ہزار مزید پاکستانیوں شہریوں کو وطن واپس لایا جائے گاحکومت آنے والے 30ہزار افراد کے لیے 4 بلین روپے کے اخراجات ادا نہیں کرسکتی بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو مختص ہوٹلز کے قرنطینہ کے لیے 35سو روپے ادا کرنے ہوں گے بیرون ملک سے آنے والے افراد مہنگے ٹکٹ خرید کر اپنی مرضی سے پاکستان اآرہے ہیں افراد کے لیے 35سو روپے یومیہ اداکرنا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا رقم ادا نہ کرنے والے غریب افراد کو سیکٹر آئی نائن کے حج کمپلیکس کے قرنطینہ مرکز میں رکھا جائے گاجہاں کھانا اور رہائش فری ہوگی۔
حکومت کی وطن واپس آنیوالوں کے قرنطینہ اخراجات برادشت کرنے سے معذرت
Apr 16, 2020