اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) پاکستان انسٹیٹویٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز)ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ کے باہر اب تک 5 اموات ہوچکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق مرنے والے 5 مریضوں کی عمریں مختلف تھیں اور وہ کورونا وائرس کے سوا دیگر امراض میں مبتلا تھے۔سی ٹی اسکین کے سوا دیگر امراض کے شکار کورونا مریض آئسولیشن وارڈ میں ہی داخل ہیں جبکہ اسی وارڈ میں کورونا کے ایک مثبت مریض کا ڈائلیسز ہوا۔ عارضہ قلب، گردوں، پھیپھڑوں، نمونیہ کے مریض آئسولیشن وارڈ میں بھیج دینے پر حکام نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ این آئی ایچ سے رپورٹ تین یا چار دن بعد موصول ہوتی ہے، رپورٹ ملنے کے دوران مریض کی موت اور تدفین بھی ہو چکی ہوتی ہے۔ آئسولیشن وارڈ میں 16 افراد زیر علاج ہیں جبکہ ایک وینٹی لیٹر پر ہے۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز ڈاکٹر انصر نے کہا کہ تمام وارڈز میں 2 ، 2 کمرے کورونا کے شبے میں افراد کے لیے مختص ہیں، کورونا رجسٹریشن سینٹر پر مکمل چیک اپ کے بعد ہی آئسولیشن وارڈ بھیجا جاتا ہے۔