اسلام آباد + چونیاں + سیالکوٹ (نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی) وزارت توانائی کے ذرائع نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار 15 ہزار اور طلب 21 ہزار 500 میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے، بجلی کی مجموعی پیداوار 15 ہزار500 اور طلب 21 ہزار500 میگاواٹ ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7 ہزارمیگاواٹ تک پہنچ گیا، اس وقت ملک بھر میں 10 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ دوسری جانب بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے تیار کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ حکومت کی نااہلی کے باعث بعض پاور پلانٹ بند ہونے کے باعث یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ ادھر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے آئل کی عدم دستیابی اور فنی خرابی کے باعث بند پاور پلانٹس پر شدید تحفظات کا اظہارکر دیا ہے جبکہ چونیاں اور سیالکوٹ میں سحر اور افظار کے دوران گیس کی لوڈشیڈنگ بھی جاری ہے جس کے باعث شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ فصیلات کے مطابق وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق ہائیڈل پاور پلانٹس ایک ہزار میگا واٹ ، سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 2 ہزار 500 میگاواٹ، نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 12 ہزار میگا واٹ پیدا کر رہے ہیں، دوسری جانب بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے تیار کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ حکومت کی نااہلی کے باعث نندی پور پاور پلانٹ 13 دسمبر 2021 سے بند ہے، جبکہ نندی پور پاورپلانٹ کی پیداواری صلاحیت 525 میگاواٹ ہے، جامشور پاور پلانٹ، مظفر گڑھ ، پورٹ قاسم، 447 میگاواٹ کا گدو پاور پلانٹ، 245 میگاواٹ مظفرگڑھ، تھرکول پاور پلانٹ 602 میگاواٹ اور 621 میگاواٹ ساہیوال کول پلانٹ بھی بند ہے، بجلی گھر ایندھن نہ ہونے کے باعث بند کیے گئے، نندی پور پاورپلانٹ کو 13 دسمبر 2021 سے ایل این جی فراہمی نہیں ہورہی، جبکہ بعض پاورپلانٹس تیکنیکی وجوہات کی بنیاد پربند کئے گئے۔ علاوہ ازیں لوڈشیڈنگ سے متعلق سماعت کے دوران پاور پلانٹس کے سربراہان نے فنڈز کی عدم دستیابی پرسنٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی کیخلاف شکایات کے انبار لگا دیئے،اتھارٹی کا کہنا تھا کہ جب ملک میں بجلی کی شدید ضرورت ہے تب یہ پاور پلانٹس دستیاب کیوں نہیں۔پاورپلانٹس کے سربراہان نے کہا کہ ہمارے پاس آئل کی خریداری اور پلانٹس کی مرمت کروانے کے پیسے نہیں،اگر سی پی پی اے جی ہمیں بروقت پیسے فراہم کر دے تو دونوں مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے،نپپرا نے سی پی پی اے جی کو پاور پلانٹس کو جلد از جلد پیسے فراہم کرنے کا لائحہ عمل بنانے،این پی سی سی کو اپنی پلاننگ میں موسم کی شدت کے مطابق نظر ثانی کی ہدایت کی،اتھارٹی نے نیپرا، این پی سی سی اور پرائیویٹ سیکٹر پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی۔ دریں اثنا چونیاں اور سیالکوٹ میں افطار اور سحر کے اوقات میں سوئی گیس کی بندش، خواتین کو کھانا پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا جس کے باعث شہری سراپا احتجاج بن گئے۔