عوام پر بوجھ پڑے گا ، پٹرول مہنگا نہیں کرینگے: وزیراعظم 

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پٹرول 21 اور ڈیزل 50 روپے فی لٹر اضافے والی سمری مسترد کردی ہے۔ وفاقی کابینہ جلد حلف اٹھائے گی۔ افطار ڈنر سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ قومی مفادات کے تمام امور میں مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔ کوشش ہوگی حلقوں میں عوام کے مسائل حل کئے جائیں، ہم سب مل کر چیلنجز سے نمٹیں گے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ مفاد عامہ کیلئے کیا ہے۔ عوام کی فلاح کیلئے تمام اقدامات اٹھائیں گے۔ وزیراعظم ہائوس میں تمام صوبوں کے افسران تعینات ہوں گے۔ ہر سال رمضان پیکج میں آٹا سستا ملتا تھا اس مرتبہ کسی کو پروا نہیں۔ پہلے سے مسائل کا شکار عوام پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے۔ گزشتہ حکومت نے رمضان میں غریب عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا۔ ہماری تمام تر توانائیاں پاکستان کی تعمیر پر خرچ ہوں گی۔  ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی  (اوگرا)کی سمری مسترد کردی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت بوجھ خود برداشت کرے گی، عوام پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔ وزارت خزانہ نے تیل مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، پیٹرول 149.86 روپے، ڈیزل 144.15روپے، مٹی کا تیل 125.56روپے اور لائٹ ڈیزل 118.31روپے فی لٹر رہے گا، یہ قیمت 30اپریل تک برقرار رہے گی ۔ وزیر اعظم نے اس سے قبل قیمت میں اضافہ کی سمری مسترد کر دی۔ وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے توشہ خانہ سے ملنے والے  تحائف 14 کروڑ روپے میں دبئی میں فروخت کیے۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف  نے  وزیر  اعظم  ہائوس میں جمعہ کو سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ میں کنفرم کر سکتا ہوں کہ عمران خان نے توشہ خانے سے تحائف لے کر بیرون ملک فروخت کیے ہیں۔ قیمتی تحائف میں ڈائمنڈ جیولری، بریسلٹ، گھڑیاں اور سیٹ شامل ہیں، مجھے کچھ چھپانے کی ضرورت نہیں ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اہم اجلاس میں چینی کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی کی برآمد پر پابندی رواں سال کے دوران نافذ رہے گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے ایف بی آر سے ٹیکس محصولات کے بارے میں مکمل رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق جمعہ کو وزیر اعظم شہباز شریف سے چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق نے ملاقات کی۔ ملاقات میں چیئرمین نے وزیر اعظم کو موجودہ ٹیکس محصولات کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اس کے علاوہ ایف بی آر کی کارکردگی پر بھی وزیر اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے جرمن چانسلر اولف شولذ کا ان کے تہنیتی پیغام پر شکریہ ادا کیا ہے۔ جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے جرمن چانسلر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان اور جرمنی کے مابین دیرینہ اور کثیر الجہتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے جرمن چانسلر کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ علاقائی امن اور ترقی کیلئے پاکستان اور جرمنی کا اشتراک کار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیراعظم محمدشہبازشریف نے کہاہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے خصوصی تعلقات ہیں جو غیرمعمولی اعتماد پر مبنی ہیں۔ جمعہ کو اپنے بیان میں وزیراعظم نے سعودی عرب کے فرمانروا اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے مبارکباد کے پیغامات پر دونوں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ وہ سٹرٹیجک شراکت داری کے مشترکہ وژن کے حصول کیلئے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے پرعزم ہیں ۔ علاوہ ازیں  وزیراعظم شہباز شریف سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ملاقات میں وزیراعظم کو وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے بلوچستان سمیت پورے ملک کی تعمیر و ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لیے سردار اختر مینگل کے تعاون اور پاکستان کے عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ امیر قطر نے وزیراعظم شہبازشریف کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔ نائب امیر قطر اور قطری وزیراعظم نے بھی وزیراعظم شہبازشریف کو مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...