کراچی (نیوز رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 2017کی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیاں اور انتخابات کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے ساتھ زیادتی اور نا انصافی ہو گی ۔ نئی وفاقی حکومت ہنگامی بنیادوں پر نئی مردم شماری کرائے جس میں کراچی کی پوری آبادی شمار کی جائے ، تاکہ وسائل کی تقسیم اور نمائندگی میں اہل کراچی کو ان کا جائز اور قانونی حق مل سکے ، K-4منصوبہ 26 کروڑ گیلن کے بجائے اس کے اصل منصوبے 65کروڑ گیلن کے مطابق مکمل کیا جائے ، ایم کیو ایم نے ایک بار پھر کراچی کے مینڈیٹ اور کوٹہ سسٹم پر پیپلز پارٹی سے سودے بازی کی ، پارٹی اور ذاتی مفادات کی سیاست سے اہل کراچی کے مسائل کبھی حل نہیں ہو سکیں گے۔ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے حقوق کی موثر اور توانا آواز ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز بابر مارکیٹ لانڈھی میں عوامی دعوت افطار اور ناصر حسین انصاری تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ دعوت افطار و تعزیتی ریفرنس سے امیر ضلع کورنگی سابق ٹائون ناظم کورنگی عبد الجمیل خان نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، سیکریٹری ضلع عبد الحفیظ اور دیگر بھی موجود تھے ، حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ناصر انصاری خدمت کا استعارہ تھے عوام کی خدمت کو اپنا مشن بنایا۔ناصر بھائی نے اقامت دین اور عوامی خدمت کی جدو جہد میں اپنی زندگی لگا دی ، ہم سب کی بھی ذمہ داری ہے کہ دعوت دین کو زیادہ سے زیادہ پھیلائیں ۔ جماعت اسلامی کی دعوت اقامت دین کی جدو جہد ہے اس کے پیغام کو عام کریں ۔ دین کے نفاذ اور اسلام کے عادلانہ و منصفانہ نظام کے قیام سے ہی ملک اور قوم کی نجات ممکن ہے اور اسی کے نتیجے میں مسائل حل ہوں گے ، انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ملک پر مسلط حکمران ٹولے نے ہمیشہ عوام کو مایوس کیا ان پر ظلم کیا ، ان کا استحصال کیا اور مسائل حل کرنے اور ریلیف دینے کے بجائے صرف اپنے اقتدار کے تحفظ کی ہی کوشش کی ۔ امریکی ایماء پر ہی اسٹیٹ بینک کو عالمی مالیاتی اداروں کے پاس گروی رکھا گیا ۔
نئی وفاقی حکومت ہنگامی بنیادوں پر نئی مردم شماری کرائے جس میں کراچی کی پوری آبادی شمار کی جائے ،لانڈھی میں دعوت افطار سے خطاب
Apr 16, 2022