لاہور (خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آج میں جس مقام پر ہوں وہ سیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ کالے کوٹ کی وجہ سے ہے، یہ رشتہ ہمیشہ آپ کے ساتھ قائم رہے گا ہم نے وکلاءسیاست بھی رشتوں سے نبھائی ہے۔ وہ گذشتہ روز پنجاب بار کونسل میں” بار ووکیشنل کورس کے شرکاءمیں سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب“ میں شریک تھے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وکلاءکو تقسیم کرنے کی سازش کی گئی مگر آپ نے اس کو ناکام کیا‘ ہم نے اپنے گھر کے دروازے کھولے مگر دروازے بند کرنا بھول گئے لوگ آتے گئے اور مزید آتے گئے، اب آپ نے جعلی وکلاءکے لیے کارروائی کرنا شروع کی ہے۔ ہم نے دیر کی مگر درست آئے جب تک ہم اپنے ایس او پیز درست نہیں رکھیں گے تو پھر مسائل پیدا ہونگے۔ میں وزیراعظم پاکستان کا شکر گزار ہوں، شہباز شریف نے وکلاءکی میٹینگ میں کہا تھا یہ آپ اس وقت کو وکلاءدوست پائے گئے، شہباز شریف نے وکلاءکے لیے بجٹ مختص کیا اور پچاس کروڑ روپے دئیے۔ پہلے یہ ہوتا تھا آٹھ کروڑ روپے لیتا تھا اس میں پسند ناپسند ہوتی تھی۔ وکلاءکے لیے پروٹیکشن ایکٹ موجود ہے، پورے پاکستان میں رائج ہے۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون نے کہا کہ لیگل ایجوکیشن کا نظام متعارف کرایا اس نظام سے پنجاب بار کونسل میں بہتری آئی ہے۔ وفاقی وزیر قانون کا مشکور ہوں، وکلاءکے لیے جتنی قانون سازی اب ہوئی اس سے قبل تاریخ میں نہیں ہوئی، یہ کریڈٹ وفاقی وزیر قانون کو جاتا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قانون سازی کا حق ہم کسی اور کو نہیں دیں گے۔ سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل پر قانون سازی بار کا دیرینہ مطالبہ تھا‘ وکلاءکا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہم سیاست خدمت سمجھ کر کرتے ہیں‘ قانون سازی صرف پارلیمنٹ کا حق ہے۔
اعظم نذیر تارڑ