خرطوم ‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ نیٹ نیوز) سوڈان کی پیرا ملٹری فورسز نے صدارتی محل پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ ترجمان پیرا ملٹری فورسز نے کہا ہے کہ صدارتی محل‘ آرمی چیف کی رہائش گاہ‘ بین الاقوامی ایئرپورٹ پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا۔ پیرا ملٹری فورسز نے دیگر صوبوں میں مزید مقامات کا کنٹرول سنبھالنے کا دعویٰ بھی بھی کیا ہے۔ جھڑپیں ہوئیں‘ بتایا جاتا ہے پیرا ملٹری فورسز نے بغاوت کر دی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں شدید فائرنگ اور دھماکے سنے گئے، فائرنگ خرطوم میں سوڈانی آرمی ہیڈکوارٹرز اور وزارت دفاع کے آفس کے قریب ہوئی۔ صدارتی محل کے قریب بھی فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں اور خرطوم ائیرپورٹ سے دھواں بھی اٹھتا دکھائی دیا۔ اس کے علاوہ شہروں مروی اور بحری میں بھی فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔ سوڈانی دارالحکومت میں جھڑپوں کا سلسلہ سرکاری ٹیلی ویژن کے ہیڈکوارٹر تک پہنچ گیا۔ سرکاری ٹی وی کی نشریات میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ سوڈان کی پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کا کہنا ہے کہ ہمارے ایک کیمپ پر سوڈانی فوج نے حملہ کیا ہے، ہم نے خرطوم ائیرپورٹ اور مروی شہر میں فوجی اڈے کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ سوڈانی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل نبیل عبداللہ کا کہنا ہے کہ پیرا ملٹری ریپڈ فورس کے اہلکاروں نے خرطوم اور دیگر مقامات پر فوجی کیمپوں پر حملے کیے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سوڈان کے مختلف شہروں میں کشیدگی کے بعد توپیں اور بکتربند گاڑیاں تعینات کر دی گئی ہیں۔ سوڈان میں امریکی سفیر نے فوج اور پیرا ملٹری فورسز سے جھڑپیں روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سفارتی عملے کے ساتھ ایک مقام پرپناہ لی ہوئی ہے جبکہ روسی سفارت خانے نے بھی فریقین سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق برطانوی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ سوڈان کی کشیدہ صورتحال پر برطانیہ نے اپنے شہریوں کو باہر نہ نکلنے کی ہدایت کرتے ہوئے محفوظ جگہوں پر رہنے کا حکم دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سوڈان میں پاکستانیوں کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے ہمارا مشن رابطے میں ہے۔ ہم سوڈان میں سکیورٹی کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خرطوم سوڈان میں ایک ہزار کے قریب پاکستانی ہیں۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستانیوں کی حفاظت کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے۔
سوڈان