حضرت عمرو بن ابو سلمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے آپ فرماتے ہیں جب میں چھوٹا تھا رسول خدا ﷺ کی آغوش میں تھا ۔ میرا ہاتھ پیالے میں ہر سمت گھومتا تھا ۔ تو مجھے آپ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالی کا نام لو یعنی بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھو ۔ اور اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ کھائو ۔ اور اپنی طرف سے کھائو ( بخاری و مسلم )
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو اسے چاہیے کہ اللہ تعالی کا نام لے اور اگر آغاز میں بسم اللہ پڑھنا بھول جائے تو اسے چاہیے کہ بسم اللہ اولہ وآخرہ کہے ( ابو دائود ، ترمذی ) ۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : شیطان اس کھانے کو حلال سمجھتا ہے جس میں اللہ تعالی کے نام کا ذکر نہ کیا جائے ۔
حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ میںنے رسول خدا ﷺ کو تین انگلیوں کے ساتھ کھاتے ہوئے دیکھا جب فارغ ہوئے تو انہیں چاٹ لیا ( مسلم شریف) ۔حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کسی کا لقمہ گر جائے تو اسے چاہیے کہ اسے اٹھا لے اور جو آلودگی لگی ہے اسے جھاڑ لے اور اسے چاہیے کہ اسے کھا لے اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے اور ہاتھ رومال سے نہ پونچھے یہاں تک کہ انگلیاں چاٹ لے ۔ کیونکہ اسے معلوم نہیں کہ اس کے کھانے کے کس حصے میں برکت ہے ۔ ( مسلم شریف )
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کھانا ٹھنڈا کرکے کھائو کیونکہ گرم کھانے میں برکت نہیں ہوتی اور کھانا سونگھو نہیں کیونکہ یہ چار پایوں کا کام ہے ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے کبھی کسی کھانے میں سے عیب نہیں نکالا ۔ اگر چاہا تو کھا لیتے اور پسند نہ ہوتا تو چھوڑ دیتے (بخاری و مسلم ) ۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺنے اپنے اہل خانہ سے کھانا طلب فرمایا ۔ عرض کی گئی کہ اور کچھ نہیں صرف سرکہ ہے ۔ آپ ﷺ نے وہی طلب فرمایا اور کھانے لگے اور فرمایا کیا اچھا سالن سرکہ ہے کیا ہی اچھا سالن سرکہ ہے ۔( مسلم )
ارشاد باری تعالی ہے : اور کھائو پیو اور اسراف نہ کرو ۔ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : کسی آدمی نے پیٹ سے زیادہ تن نہیں بھرا ۔ ابن آدم کے لیے چند لقمے کافی ہیں جن سے وہ اپنی پشت سیدھی رکھے ۔ اگر بھرے بغیر چارہ نہیں تو ایک تہائی طعام کے لیے ، ایک تہائی مشروب کے لیے اور ایک تہائی اپنی سانس کے لیے ۔
کھانے کے آداب
Apr 16, 2024