سعودی وزیر خارجہ کی سربراہی میں وفد اسلام آباد پہنچ گیا۔5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر مشاورت ہوگی۔


اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اسلام آباد پہنچ گئے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ان کا استقبال کیا۔  وزیر اعظم شہباز شریف کے (6 تا 8 اپریل) دورہ سعودی عرب کے ایک ہفتے بعد سعودی عرب کا اعلی سطح وفد پاکستان آیا ہے۔ ایک ہفتے میں سعودی وفد کا پاکستان آنا دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان ذہنی ہم آہنگی، باہمی اعتماد و تعاون اور دونوں ممالک کی ترقی کے یکساں عزم کا مظہر ہے۔  تفصیلات کے مطابق  سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، وزیر ماحولیات، پانی و زراعت انجینئر عبدالرحمن عبدالمحسن الفضلی، وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر ابراہیم الخورائے، سرمایہ کاری کے اسسٹنٹ منسٹر ابراہیم یوسف المبارک اور دیگر اعلیٰ حکام کا پاکستان تشریف لانا اس دورے کی اہمیت کا واضح اظہار ہے۔ سعودی وفد خارجہ، صنعت وتجارت، زراعت، معدنیات، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، آبی وسائل کے وزراء سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔ سعودی وفد کے دورہ  پاکستان سے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز السعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی دلچسپی کا بھی اظہار ہوتا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف  کی سعودی عرب کے  دورے کے دوران ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے باالمشافہ (ون آن ون) ملاقات ہوئی اور سعودی عرب نے پانچ ارب ڈالر کی ابتدائی سرمایہ کاری کا اعلان  بھی کیا تھا۔ سعودی وفد پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے اگلے مراحل اور عملدرآمد کے امور پر مشاورت کرے گا۔ سعودی عرب پاکستان میں 25 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس ضمن میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اہم کردار ادا کیا۔ زراعت، تجارت، توانائی، معدنیات، آئی ٹی، ٹرانسپورٹ سمیت دیگر شعبوں میں سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے۔ ریکوڈیک منصوبے میں سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے امور زیرغور آئیں گے۔ اس دورے کے نتیجے میں پاکستان کی برآمدی صلاحیت میں اضافہ ہوگا، مشترکہ منصوبوں کے آغاز اور نئے امکانات کی راہیں ہموار ہوں گی۔ سعودی عرب کے اعلیٰ سطحی وفد کی آمد نہ صرف ایس آئی ایف سی کے مقاصد کے حصول کو آگے بڑھائے گی بلکہ پاکستان کی پہلے سے بہتر ہوتی معاشی صورتحال میں مزید تیزی اور اعتماد لانے کا بھی باعث بنے گی۔ سعودی عرب کے اعلی سطحی وفد کی آمد کی ٹائمنگ نہایت اہم ہے۔ دونوں ممالک کا عالمی اور علاقائی سطح پر ہمیشہ سے بہت قریبی تعاون اور یکساں نکتہ نظر رہا ہے۔ فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر پر دونوں ممالک کے نکتہ نظر او آئی سی کے پلیٹ فارم کی یکساں آواز میں نہایت کلیدی کردار ادا ادا کرتے آ رہے ہیں۔ موجودہ عالمی و علاقائی تناظر میں بھی یہ دورہ نہایت اہم ہے۔ پاکستان کو گزشتہ چند سال (2018-2022) میں جس سفارتی تنہائی کا شکار کیا گیا تھا، اس کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ پاکستان کے ہمیشہ کے قابل اعتماد اور برادر ممالک خاص طور پر سعودی عرب سے تعلقات میں ایک نئی قربت، جدت اور گرمجوشی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ سعودی عرب کے علاوہ ایران کے صدر اور قطر سے بھی وفود کی آمد متوقع ہے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بھی حال ہی میں سعودی عرب کا دورہ کیا اور پاک سعودی تعلقات کے حوالے سے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن