سرینگر(کے پی آئی )مقبوضہ جموں و کشمیر میں 8اپریل کو لاپتہ ہونے والے ایک شخص کی لاش سرینگر کے علاقے شالہ ٹینگ کے قریب دریائے جہلم سے برآمد ہوئی ہے ۔مقبوضہ علاقے میں کئی لوگوں کو بھارتی قابض فورسز نے محاصرے کے دوران گرفتار کیا ہے ،ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ شالہ ٹینگ کے علاقے مجہ گنڈ کے لوگوں نے خانقاہ معلٰی سرینگر کے فیاض احمد خان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد کی اور پولیس کو مطلع کیا۔انہوں نے کہا کہ لاش کو اسپتال بھیج دیا گیا ہے اور قانونی کارروائی کے بعد اسے لواحقین کے حوالے کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ پولیس نے معاملے تفتیش شروع کردی ہے۔ علاوہ ازیںبھارتی فورسز نے جموں خطے میں دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔فورسز نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے بشنہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا ۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام کی طرف سے اعلانیہ یا غیراعلانیہ پابندیوں کی وجہ سے آزادی اظہار اور سیاسی سرگرمیاں ہمیشہ نشانے پر رہی ہیں۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر زبیر احمد، محمد فرقان، محمد اقبال شاہین اور سید حیدر حسین سمیت سول سوسائٹی کے ارکان نے سرینگر میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران دفعہ 370اور 35-Aکوان کی اصل حالت میں بحال کرنے ، مظالم کے خاتمے اورتنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت مختلف طریقوں سے اپنے نوآبادیاتی ایجنڈے کو فروغ دے رہی ہے اور مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام کو سیاسی، آئینی، ثقافتی اور اقتصادی طور پر بے اختیار بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کانگریس کے ورکنگ صدر رمن بھلہ نے کہا ہے کہ عوام آئندہ پارلیمانی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو سبق سکھائیں گے۔رمن بھلہ نے جموں کے علاقے گھو منحسن میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام ان کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہ کرنے اورانہیں دھوکہ دینے پربی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو سبق سکھانے کے موقع کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔