گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی ) پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہد الراشدی نے گزشتہ روز اسرائیل پر ایرانی حملہ سے پیدا شدہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جنگ کا ایک حصہ ہے جسے زمینی حقائق کی روشنی میں سمجھنے کی ضرورت ہے۔ مشرق وسطی کی اس وقت جنگ کے3 بڑے فریق ہیں۔ ایک فریق اسرائیل ہے جو گریٹر اسرائیل کے لیے مسلسل جنگ لڑ رہا ہے۔دوسرا فریق ایران ہے جو دولتِ فاطمیہ کے لئے بر سرِ پیکار ہے۔ جبکہ تیسرا فریق عرب ممالک اور اقوام ہیں جن کے پاس کوئی وژن نہیں ہے ۔
اپنی بادشاہتوں اور حکومتوں کا تحفظ ہی ان کا واحد ایجنڈا دکھائی دے رہا ہے۔ جبکہ عربوں کو وہ زبانی تسلی دینے کے لیے بھی تیار دکھائی نہیں دیتا، اس کشمکش کا ایک ممکنہ فریق ترکیہ بھی ہو سکتا ہے جو خلافت عثمانیہ کے دور کو یاد کرتے ہوئے ماضی کی طرف واپسی کی سوچ رکھتا ہے۔ لیکن وہ ابھی پس منظر میں ہے اور اس کشمکش سے فائدہ اٹھانے کے لیے امکانات اور مواقع کی تلاش میں ہے۔