بدین میں طوفانی بارشوں کے باعث ہزاروں لوگ تاحال پانی میں پھنسے ہوئےہیں ۔ انتظامیہ کی جانب سےخوراک وادویات کا معقول انتظام نہ ہونےکی وجہ سےعوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پرہیلی کاپٹر سروس بھی شروع کی جارہی ہے۔ ایل بی او ڈی سیم نالے میں پڑنے والا شگاف تین سو فٹ تک پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں دیہات پانی میں گھرگئے ہیں۔ ادھرضلعی انتظامیہ متاثرین کے لیےمعقول امداد کا انتظام کرنے میں ناکام ہے اورمتاثرین روکھی سوکھی کھاکراورگندا پانی پی کر سحری و افطاری کرنے پر مجبور ہیں جبکہ گندے پانی کی وجہ سے وبائی امراض بھی پھوٹ پڑے ہیں ۔ مختلف علاقوں میں قائم ریلیف کیمپوں میں مقیم متاثرین کے لیے تاحال خوراک، ادویات اورپینے کےصاف پا نی کا انتظام نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سےعوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ دوسری جانب متاثرین نے ریلیف کیمپوں میں مناسب خوراک اوردیگر سہولتوں کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اورقافیہ واہ پل پر دھرنا دے کر روڈ بلاک کردی۔ متاثرین نے الزام عائد کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ ہمیں پکا ہوا کھانا مہیا کررہی ہے جو انتہائی غیرمعیاری اور مضرصحت ہے جس کےکھانے سے اکثر متاثرین بیمار ہورہے ہیں جبکہ ادویات کی فراہمی بھی نہ ہونے کے برابرہے۔