پاک فضائیہ کے ترجمان کے مطابق سات سے آٹھ دہشتگردوں نے ایئربیس کے ایک حصے پرحملہ کیا جس میں ایک جہازکوجزوی نقصان پہنچا، حملہ آور پنڈ سیلمان مکھن کی جانب سے داخل ہوئے اور رات دو بج کردس منٹ پرایئربیس پرحملہ کردیا جس کے بعد پاک فوج کے کمانڈوزاورحملہ آورں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا جو دو گھنٹے تک جاری رہا۔ دہشتگرد آرپی جی سیون اورآٹومیٹک اسلحہ سے لیس تھے جبکہ انہوں نے خود کش جیکٹیں بھی پہن رکھی تھیں اور دستی بم بھی استعمال کئے، فائرنگ کے تبادلے کےدوران ایک سیکیورٹی اہلکارشہید جبکہ بیس کموڈورمحمد اعظم زخمی ہوگئے جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے فوج کی مدد طلب کی گئی ایئر فورس ہیڈ کوارٹر میں ایمرجنسی کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا، رینجرز اور ایف سی کی ٹیموں کو بھی کامرہ طلب کر لیا گیا جبکہ ایف آئی اے کی فرانزک ٹیم بھی کامرہ پہنچ گئی۔ پاک فوج کے کمانڈوزکے ساتھ جھڑپ میں سات دہشتگرد مارے گئے۔ پاک فضائیہ کے ترجمان کے مطابق واقعے کی تحقیقات کیلئے اعلٰی سطحی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جبکہ کامرہ ایئربیس پرحملے کے بعد ملک کے تمام ایئر بیسزکی سکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے۔
اٹک میں پاک فضائیہ کی کامرہ ائیربیس پردہشتتگردوں کا حملہ, ایک فوجی جوان شہید, بیس کموڈورمحمد اعظم زخمی. کمانڈوزکی جوابی کارروائی میں سات دہشتگرد بھی مارے گئے۔
Aug 16, 2012 | 06:27