لاہور (کامرس رپورٹر + خبر نگار + سپیشل رپورٹر) بھارتی وزیر دفاع کے بیان سیاچن سمیت پورا کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے“ پر مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر کے مرکزی رہنما اور سابق صدارتی مشیر سید نصیب اللہ گردیزی، آزاد جموں و کشمیر میں آل پارٹیز حرےت کانفرنس کے رہنما غلام محمد صفی اور محمود احمد نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت گذشتہ 65 سالوں سے مسئلہ کشمیر سبوتاژ کرنے کے لئے ایسے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے لیکن ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں چاہتے۔ ہماری ہرممکن کوشش ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت بسرا، اشرف سوہنا اور سمیع اللہ خان نے اس حوالے سے کہا ہے کہ کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دینے سے بھارت سے مذاکرات کا عمل متاثر ہو گا۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اس کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ہونا چاہئے۔ بھارت کو اپنی ہٹ دھرمی چھوڑنا ہو گی۔ بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا اور مسئلہ کشمیر کا حل نکالنا ہو گا۔ بھارتیوں کے اٹوٹ انگ کے اس م¶قف کو نہ عالمی برادری تسلیم کرتی ہے اور نہ پاکستان نے کبھی تسلیم کیا ہے۔ خارجہ امور کے ماہرین پروفیسر مبشر ترمذی اور ہمایوں اسلم خواجہ نے کہا ہے کہ بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس کا حل اب پاکستان کا مسئلہ نہیں ہے، یہ بین الاقوامی برادری کا مسئلہ ہے کہ اس کو حل کروایا جائے، پاکستان کو بھارت کی اقوام متحدہ میں مستقل نشست کی خواہش پر اس پر ایک پروگرام تیار کرنا چاہئے، پوری دنیا میں کشمیری قیادت کو متحد کرنا چاہئے کہ بھارت پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے دبا¶ ڈالے۔