پاک فضائیہ کے ترجمان کے مطابق آٹھ دہشتگردوں نے ایئربیس کے ایک حصے پرحملہ کیا جس میں ایک طیارے کوجزوی نقصان پہنچا، حملہ آورپنڈ سیلمان مکھن کی جانب سے داخل ہوئے اور رات دو بج کردس منٹ پرایئربیس پرحملہ کردیا جس کے بعد پاک فوج کے کمانڈوزاورحملہ آورں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو دو گھنٹے تک جاری رہا۔ دہشتگرد آرپی جی سیون اورآٹومیٹک اسلحہ سے لیس تھے جبکہ انہوں نے خود کش جیکٹیں بھی پہن رکھی تھیں اوردستی بم بھی استعمال کئے، فائرنگ کے تبادلے میں آصف نامی سیکیورٹی اہلکارشہید جبکہ بیس کموڈورمحمد اعظم سمیت تین اہلکارزخمی ہوگئے،ائیربیس میں چینی انجیئنرزبھی موجود تھے جو حملے میں محفوظ رہے، دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے فوج کی مدد طلب کی گئی اورایئرفورس ہیڈ کوارٹرمیں ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کیا گیا جبکہ ایف آئی اے کی فرانزک ٹیم نے بھی کامرہ کا دورہ کیا۔ پاک فضائیہ کے ترجمان کے مطابق واقعے کی تحقیقات کیلئے اعلٰی سطحی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جبکہ کامرہ ایئربیس پرحملے کے بعد ملک کے تمام ایئر بیسزکی سکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے۔