لانگ مارچ کی ناکامی پر عمران تحریک انصاف کی قیادت سے استعفیٰ دیدیں: پرویز رشید

Aug 16, 2014

اسلام آباد (آن لائن/ اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید  نے پاکستان تحریک انصاف کے  وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی،  شفقت  محمود اور شیریں مزاری سے کہا ہے کہ عمران خان کو شیخ رشید  سے خطرہ ہے  وہ عمران خان کو شیخ رشید سے بچائیں، شیخ رشید کو  عمران خان کے ٹرک سے اتار دیا جائے  تو عمران خان کا قافلہ  امن و شانتی سے   اسلام آباد پہنچ جائے گا، لانگ مارچ کی ناکامی پر عمران خان کو تحریک انصاف  کی قیادت سے  استعفیٰ  دے دینا چاہئے، گوجرانوالہ  کے واقعہ  کی رپورٹ کے بعد حقائق کا پتہ   چلے گا۔  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر  طاہر القادری  نے شیخ رشید  کو اپنے  ٹرک پر نہیں  بٹھایا اور وہ چھلانگ لگا کر عمران  کے ٹرک پر بیٹھ  گئے۔ عمران شیخ رشید کے  مشوروں پر  عمل کرنا چھوڑ دیں، شیخ رشید  پرویز مشرف کو بھی تقریریں لکھ کر دیتے تھے  آج ان کا حال  ان کے سامنے   ہے۔ عمران خان نے 70 لاکھ  ووٹ حاصل  کئے تھے 10 لاکھ   لوگوں کا انہوں نے ٹارگٹ  پورا کرنا ہے  ان کے ساتھ 6  سے 7 ہزار لوگ  نکلے تھے۔ لاہور  سے  وہ اپنی حکمت عملی  اور دعوے  کے مطابق لوگوں کو نکالنے  میں ناکام ہوگئے اگر ان کے لانگ مارچ میں  بندے کم ہیں تو مسلم لیگ (ن) کے لوگ چلے جاتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی سکیورٹی   کیلئے تمام  انتظامات  کئے  ہیں  انہیں اپنی مرضی کی جگہ دی ہے۔ عمران  خان کی سکیورٹی  کیلئے بھی وفاقی انتظامیہ  کو ہدایت کردی ہے۔ تحریک انصاف کی قیادت سے وزیراعظم  کے استعفے کا مطالبہ  غیر آئینی ا ور غیر قانونی ہے  کل  مولانا فضل الرحمن  چند بندے  لے کر بنی گالہ میں جا کر  عمران خان سے استعفے کا مطالبہ  کریں تو وہ کیا کرینگے۔ گوجرانوالہ کے واقعہ پر  وزیراعلیٰ شہباز شریف نے  نوٹس لے لیا  ہے اور آئی جی  کو ہدایت کی ہے کہ واقعہ کی رپورٹ دیں۔ جی ٹی روڈ   پر  مسلم لیگ (ن) کے دفاتر سیل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔  طاہر القادری اور عمران خان  اپنے قتل کی ذمہ داری  شہباز شریف  اور نوازشریف  پر ڈالتے  ہیں ان کا رویہ  نامناسب ہے   ایسے کلچر کو ختم کرنا ہوگا۔ نجی ٹی وی چینلز سے گفتگوکرتے ہوئے  پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان 10لاکھ افراد اسلام آباد لانے کا ٹارگٹ پورا کریں۔ عمران خان کے مطالبات درست نہیں، لانگ مارچ اور آزادی مارچ کے شرکاء کو سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے وفاقی انتظامیہ نے ہر ممکن اقدامات کر لئے ہیں۔ ہم چاہتے تھے کہ تحریک انصاف کسی سٹیڈیم میں جلسہ کرے تاہم انہوں نے آبپارہ کے قریب جلسہ کرنے کیلئے جگہ فراہم کرنے کیلئے درخواست کی جو انہیں فراہم کر دی ہے۔ عمران خان کے مطالبات درست نہیں۔ طاہر القادری نے گزشتہ مارچ کے دوران بھی کارکنوں کو روکنے کیلئے قسمیں اٹھائی تھیں۔ ہم نے لانگ مارچ کرنے والوں پر کوئی پابندی نہیں لگائی، ہم نے آئین کے اندر رہتے ہوئے ان کے پُرامن احتجاج کا حق تسلیم کیا، اسلام آباد میں انتہائی حساس مقامات اور دفاتر ہیں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال پر عالمی سطح پر پاکستان کا تشخص مجروح ہو گا۔ وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک نے رات خیبرپی کے ہائوس میں گزاری، اُمید ہے وہ اپنے کارکنوں کو ایسی سہولیات فراہم کریں گے، سیاست میں فیصلے لمحہ بہ لمحہ ہوتے ہیں وقت آنے پر ہم بھی فیصلہ کریں گے۔ وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ کسی جلوس یا لانگ مارچ میں رکاوٹ ڈالنا ہماری پالیسی نہیں، اگر مسلم لیگ (ن) کا کوئی کارکن ایسی قسم کی سرگرمی میں ملوث ہوتا ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ایک لاکھ موٹر سائیکل سوار لانے کا اعلان کیا تھا کدھر گئے اس ناکامی پر انہیں پارٹی کی سربراہی سے مستعفی ہو جانا چاہئے۔ شیخ رشید کی سازشوں کی وجہ سے طاہر القادری نے انہیں اپنے ٹرک پر نہیں بٹھایا۔ پرویز خٹک رات کو خیبر پی کے ہائوس میں سوئے انہیں چاہئے اپنے کارکنوں کو بھی یہ سہولت فراہم کریں۔ توقع ہے تحریک انصاف کے لوگ اسلام آباد میں اپنے کارکنوں کا خیال رکھیں گے، اپنے فارم ہائوسز میں لے جائیں گے،  ان کی زندگی کی دیگر ضروریات کا بھی خیال رکھیں گے۔ طاہر القادری گزشتہ لانگ مارچ میں اپنے کارکنوں کوقرآن کے واسطے اور قسمیں دیتے تھے کہ مجھے چھوڑ کر نہ جانا یہ اس لیے کہ لوگ جانا شروع ہو گئے تھے تحریک انصاف کے لوگ کتنے دن بیٹھیں گے کوئی ڈیڈ لاک پیدا نہیں ہو گا ایک دو دن ہلہ گلہ کرنے کے بعد کم ہونا شروع ہو جائیں گے۔ میں شرط لگاتا ہوں عمران خان چار دن اس میدان میں نہیں سو سکتے جس میں انہوں نے پڑائو ڈالنا ہے وہ بھی بنی گالہ میں اپنے گھر جا کر سویا کریں گے، سیاست میں لمحہ بہ لمحہ فیصلے ہوتے ہیں جب وقت آئے گا تو فیصلہ ہو جائے گا ہم نے دونوں جماعتوں سے کہا تھا کہ ہم پُرامن احتجاج کا حق تسلیم کرتے ہیں اور آپ یقین دلائیں کہ پُرامن رہیں گے اور امن وامان کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہو گا اور جو علاقہ بتائیں گے اس میں رہیں گے، کوئی ایسا واقعہ نہیں ہو گا جس سے دنیا میں ان کی ساکھ مجروح ہو دونوں نے یہی یقین دلایا اور اپنے گھروں سے نکلے۔ منصوبہ بندی اور ترقی کے وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ لاہور کے عوام نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو مسترد کر دیا ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا عوام کی اکثریت استحکام چاہتی ہے اور حکومت کے معاشی اور ترقیاتی ایجنڈے کی حمایت کرتی ہے۔ عمران خان کے پاس ایک منتخب وزیراعظم سے استعفے کے مطالبے کا کوئی آئینی یا جمہوری جواز موجود نہیں۔ انہوں نے کہا حکومت جمہوریت کے تسلسل پر یقین رکھتی ہے اور کسی کو بھی ناخوشگوار صورتحال پیدا کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔

مزیدخبریں