دنیا بھرمیں موسیقی کے بے تاج بادشاہ نصرت فتح علی خان کی ذات موسیقی کا ایک ادارہ تھی۔ سننے والوں پر سحر طاری کر دینے والے نصرت فتح علی خان 1948 میں فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ موسیقی کی دنیا کے عظیم نام استاد نصرت فتح علی خان کی آواز سرحدوں کی قید سے آزاد تھی۔
عالمی سطح پران کی شہرت ورلڈ میوزک اینڈ ڈانس فیسٹول سے شروع ہوئی جس کے بعد نصرت فتح علی خان کی آواز کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا۔ نصرت فتح علی خان کی قوالیوں کے پچیس البم ریلیز ہوئے جن کی شہرت نے انہیں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ دلوائی-
ابتداء میں حق علی علی اور دم مست قلندر وہ کلام تھے جنہوں نے انہیں شناخت عطا کی۔ ان کے مقبول نغموں میں آکھیاں اڈیک دیاں، یار نا وچھڑے، میرا پیا گھر آیا اور میری زندگی سمیت متعدد نغمے ہیں۔
نصرت فتح علی خان کی ایک حمد وہ ہی خدا ہے کو بھی بہت پذیرائی ملی-ایک ملی نغمے میری پہچان پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لئے گایا گیا گیت جانے کب ہوں گے کم اس دنیا کے غم آج بھی لوگوں کے دلوں میں بسے ہیں۔
سولہ اگست انیس سو ستانوے میں 48 سال کی عمر میں گردوں کے عارضے کے باعث اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ ان کی وفات دنیائے موسیقی کے لئے کسی سانحہ سے کم نہ تھی۔