سرینگر + بنگلور (نیوز ڈیسک+ ایجنسیاں) بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر گذشتہ روز کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا۔ اس موقع پر پاکستانی پرچم وادی بھر کے مختلف حصوں میں لہرا دئیے گئے۔ دوسری طرف سری نگر میں جامع مسجد کے قریب 4 مجاہدین نے بھارتی سی آر پی ایف کے کیمپ پر دستی بموں سے حملہ کر دیا اور شدید فائرنگ کی جس سے سی آر پی ایف کا کمانڈر ہلاک 2 مجاہدین شہید 10 بھارتی فوجی شدید زخمی ہوئے۔ آئی جی سی آر پی ایف اتل کمار نے 49 بٹالین کے کمانڈر پرمود کمار کے جہنم رسید ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا کہ مرنے والے درانداز مقامی نہیں بلکہ باہر سے آئے ہوئے تھے جن کی نعشوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف کنٹرول لائن پر اوڑی سیکٹر میں بھارتی فوج نے جھڑپ کے دوران 5 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا جھڑپ میں 3 فوجی افسر شدید زخمی ہو گئے جن میں ایک کمانڈنگ افسر ہے، دوسری طرف بھارت کے یوم آزادی پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ بھارتی حکام نے پوری وادی میں کرفیو نافذ کئے رکھا۔ حریت قیادت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو سیاہ پرچم لہرانے اور سیاہ لباس پہننے کی ہدایت دی گئی تھی۔ اس دوران ہر طرف پاکستانی پرچم لہرائے جاتے رہے۔ قابض بھارتی فوج نے ایک مرتبہ پھر بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیری عوام پر سیدھی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گولیاں لگنے سے 19 سالہ نوجوان یاسر سلام شہید ہو گیا۔ وہ دسویں کا طالب علم تھا دوسرا شہید نوجوان ایس ڈی کالونی کا عرفان احمد تھا لوگوں نے دونوں کے جنازے کے موقع پر میتوں کے ہمراہ شدید احتجاج کیا۔ 38روز کے دوران قابض فوج کی فائرنگ سے شہادتوں کی تعداد 83ہوگئی۔ وادی میں فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹے تک جاری رہا جب کہ بھارتی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے سرچ آپریشن شروع کردیا۔ پوری وادی میں گھروں اور دکانوں پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔ مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ اور مکمل ہڑتال کے موقع پر بھارت مخالف مظاہرے روکنے کے لئے سری نگر کی تمام سڑکوں کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیا گیا تھا، کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنما سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو پھر گرفتار کر لیا۔ علاوہ ازیں بنگلور پولیس نے کشمیر کا معاملہ اٹھانے پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا چیپٹر کے عہدیداروں کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کر لیا۔ ایمنسٹی انڈیا کے عہدیداروں نے کشمیر میں بیدردی سے قتل ہونیوالے نوجوان شہزاد احمد کے ورثاءاور کشمیری ہندو پنڈتوں کو مباحثے کے لئے بنگلور بلایا تھا جس پر حکمران بی جے پی کی بغل بچہ تنظیم اے پی وی کو مرچیں لگ گئیں اور اس نے تھانے میں مقدمے کیلئے درخواست دیدی تاہم کسی ایمنسٹی عہدیدار کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ قبل ازیں بخشی سٹیڈیم میں بھارتی پرچم ترنگا زمین پر گرانے کے بعد آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ریاست میں امن ضروری ہے کچھ عناصر ہمارے نوجوانوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں وہ تشدد کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ کشمیریوں کے زخموں پر دہلی سرکار مرہم رکھے۔ انہوں نے کہا پاکستان اور بھارت کشمیر کے دونوں حصوں میں امن کیلئے کام کریں۔ کشمیر کے دونوں حصوں کے درمیان کنٹرول لائن کو غیر متعلقہ بنا دینا چاہئے۔
مقبوضہ کشمیر