پیپلز پارٹی کی چودھری نثار کے الزامات پر پراسرار خاموشی

غالب نے کیا خوب کہا ہے ؎ تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پرزے ،دیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشا نہ ہوا۔ پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد منعقد ہا،عام تاثر تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ خیز ہو گا، پیپلز پارٹی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے عائد کئے گئے الزامات کا جواب دے گی لیکن پیپلز پارٹی نے ’’پر اسرار خاموشی ‘‘ اختیار کرلی، پارلیمنٹ کی لابیوں میں پیپلز پارٹی کی خاموشی موضوع گفتگو بنی رہی ،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پیپلز پارٹی کے لیڈروں کو آڑے ہاتھوں لینے کے ایک بیان تیار کر رکھا ہے جو پیپلز پارٹی کے رد عمل کے منتظر رہے لیکن پیپلز پارٹی نے ان کو خطابت کے جوہر دکھانے کا موقع نہیں دیا۔ اہم بات یہ ہے تحریک انصاف نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف بھی نااہلی کا ریفرنس سپیکر کے پاس دائر کر دیا ،قبل ازیں تحریک انصاف الیکشن کمشن کے پاس ریفرنس دائر کرنے کی غلطی کر چکی ہے کیونکہ ریفرنس کے لئے الیکشن کمیشن صحیح فورم نہیں۔ تحریک انصاف کے رہنمائوں نے شاہ محمود قریشی کی قیادت میں شیریں مزاری، عارف علوی نے وزیر اعظم کی نااہلی کے لیے آرٹیکل 62 اور63کے تحت ریفرنس سپیکر قومی اسمبلی کے پاس دائر کر دیا ہے ،یہ ریفرنس200صفحات پر مشتمل ہے۔ پارلیمنٹ کی لابیوں میں حکومت اور ملٹری تعلقات کار موضوع گفتگوبنے رہے، الیکٹرانک میڈیا میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنائے جانے کی خبر کی باز گشت سنی گئی یہ بات خاص طور پر نوٹ کی گئی جنرل راحیل کو فیلڈ مارشل بنائے جانے یا ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی افواہوں ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری سیفران شاہین شفیق نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران 4250 گھروں میں سے 416 گھروں کی تعمیر نو کا کام شروع کردیا گیا ہے‘ مکمل تباہ ہونے والے گھروں کو چار لاکھ اور جزوی طور پر نقصان کا شکار ہونے والے گھروں کو ایک لاکھ 60 ہزار روپے ادا کئے گئے‘ سروے میں ارکان پارلیمنٹ کو شامل کئے جانے کی تجویز پر غور کیا جائے گا۔ سارک ریجنز کے ینگ پارلیمنٹرینز کے وفد نے پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے سٹیٹ بنک آف پاکستان کے مرکزی بورڈ آف ڈائریکٹر کی تیسری سہ ماہی رپورٹ برائے 2015-16ء قومی اسمبلی میں پیش کی۔ قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کے اراکین کی تنخواہ‘ الائونسز‘ اضافی مراعات بل 2016ء کی کثرت رائے سے منظوری دیدی ہے۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے تحریک پیش کی کہ اراکین الیکشن کمیشن تنخواہ‘ الائونسز اضافی مراعات بل 2016ء زیر غور لایا جائے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری ،سید نوید قمر ، عابد شیر علی ،پارلیمانی سیکرٹری صنعت و پیداوار رائو اجمل، پارلیمانی سیکرٹری قومی صحت ڈاکٹر درشن نے بھی بحث میں حصہ لیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...