بالاکوٹ: سیلفی کا شوق، بچی اپنے ڈاکٹر ماں، باپ سمیت دریا میں ڈوب گئی

بالاکوٹ+ حب+ قصور+ صوابی (نیوز ایجنسیاں+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) بالاکوٹ میں 11 سالہ بچی کے سیلفی کے شوق نے ڈاکٹر میاں بیوی اور ایک جان لے لی اور تینوں دریا میں ڈوب گئے جبکہ حب میں گڑھے میں نہاتے میں 3 بچے ڈوب گئے جبکہ صوابی اور قصور میں بھی 2 نوجوان ڈوب گئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والا خاندان جو کہ میڈیکل کالج ڈیرہ اسماعیل خان کے پروفیسر ڈاکٹر نوید آصف ، بیوی ڈاکٹر شازیہ اور بیٹی صفیہ معراج پر مشتمل تھا ۔ سیروسیاحت کے لئے وادی کاغان آیا ہوا تھا اس دوران بالا کوٹ کے قریب حسہ کے علاقے میں دریائے کنہار پر صفیہ معراج تصویر لینے لگی تو وہ پانی میں پھسل کر دریا میں جا گری ۔ بیٹی کو بچانے کے لئے ڈاکٹر نوید آصف اور ڈاکٹر شازیہ نے بھی دریا میں چھلانگ لگا دی جس پر وہ بھی اپنی بیٹی کے ساتھ دریا کی بے رحم لہروں میں بہہ گئے۔ صفیہ معراج اور ان کی والدہ ڈاکٹر شازیہ کی نعش دریا سے نکال لی گئی ہے جبکہ ان کے والد ڈاکٹر نوید کی تلاش جاری ہے۔ ادھر صوابی میں چودہ سالہ نوجوان تنزیل الرحمن دریائے سندھ میں نہا رہا تھا کہ اس دوران تیز و تند پانی میں ڈوب گیا۔ قصور کے نواح پنن کے مقام پر 20 سالہ نوجوان راشد دریائے ستلج کے کنارے پانی میں کھڑا ہو کر کوئی چیز نکال رہا تھا کہ پائوں پھسلنے سے ڈوب گیا۔ تاہم ریسکیو کی ٹیم اس کی نعش کو ڈھونڈنے میں مصروف ہے۔ حب میں نہاتے ہوئے تین بچے جاں بحق ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق حب کے علاقے … … میں پانی کے گڑھے میں نہاتے ہوئے تین بچے جاں بحق ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں دو بچیاں اور ایک بچہ شامل ہے۔

ای پیپر دی نیشن