بیجنگ (آئی این پی+اے ایف پی) چین کی وزارت تجارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے چینی درآمدی اشیاء بارے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔وزارت تجارت نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہمیں توقع ہے کہ امریکی تجارتی نمائندے حقائق کا احترام کریں گے اور قانون کے مطابق کارروائی کریں گے ۔یاد رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے ہیں جس میں امریکی تجارتی نمائندوں کو چین کی نام نہاد انٹیلیکچوئل پراپرٹی پریکٹس(جملہ حقوق محفوظ ) کا معائنہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکہ بنیادی حقائق اور کثیر القومی تجارتی قوانین کا احترام کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے اور ایسے اقدام کرتا ہے جس سے دوطرفہ معیشت اور تجارتی تعلقات کو نقصان پہنچتا ہے تو چین خاموش نہیں بیٹھے گا بلکہ وہ اپنے قانونی مفادکے تحفظ کیلئے مناسب اقدامات کرے گا ۔بیان میں کہا گیا چینی مفادات کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا، ٹرمپ کے اس حکم نامے سے عالمی تجارتی معاہدوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے، مزید کہا گیا اگر چینی کمپنیوں کو نقصان پہنچا تو بیجنگ ایکشن لے گا، تا ہم ممکنہ رد عمل کی مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی حکام کو کہا تھا کہ وہ یہ دیکھیں کہ کہیں بیجنگ چینی مارکیٹوں تک رسائی کے بدلے غیر ملکی کمپنیوں سے ٹیکنالوجی تو حاصل نہیں کر رہا۔ ٹیکنالوجی سے متعلق تجارتی گروپوں نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا، تا ہم چینی وزارت تجارت نے اسے یک رخی نظام قرار دیا، جو بین الاقوامی تجارتی معاہدوں کی روح کی خلاف ورزی ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ہوا چن ینگ نے اپنی معمول کی پریس بریفنگ میں امریکہ پر زور دیا وہ اس معاملے میں اختلافات کو باہمی صلاح مشورے اور مذاکرات کے ذریعے حل کرے، کیونکہ دونوں ملکوں کے مفادات اس سے وابستہ ہیں اور اگر اس مسئلے پر تجارتی جنگ شروع ہو جاتی ہے تو کسی فریق کو بھی فائدہ نہیں ہو گا۔