اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزارتِ مذہبی اُمور نے پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز کو اپنے معاونین اور عملے کو ارضِ مقدس ساتھ لیجانے کے لئے 150 ویزوں کا کوٹہ جاری کر دیا ہے۔ جبکہ پچھلے سال یہی کوٹہ 100ویزوں کا جاری کیا گیا تھا۔ 150ویزوں کے کوٹے میں سے 10 ویزے وزارتِ کی ایک منظورِ نظر ماسٹر ٹرینرز تنظیم کو جاری کر دئیے گئے ہیں اوراسے مزید ویزے بھی جاری کئے جانے کا امکان ہے۔ حالانکہ ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ پچھلے سال کی طرح امسال بھی پاکستان میں عازمینِ حج کو مناسکِ حج و عمرہ کی تربیت دینے اوراچھی کارکردگی دکھانے والے ماسٹر ٹرینرز کو بھی ویزوں کا کوٹہ جاری کیا جاتا جنہوں نے حج 2016ءمیںبھی اپنے خرچ پر ارض مقدس جا کر عازمین کو مناسکِ حج و عمرہ کی تربیت دی او رجسے عازمین نے بہت سراہا تھا۔ جو کام وزارت کے کرنے کا تھا وہ کیا مگر اس کے صلے میں وزارت نے صرف اپنی ایک منظورِ نظر ماسٹر ٹرینرز تنظیم کو پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز کے ذریعے ویزے جاری کر دئیے۔ ماسٹر ٹرینرز نے وزارت کے اس دوغلے پن پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرائیویٹ عازمین سے لاکھوں روپے حج اخراجات کی مد میں وصول کرنے والے ٹورز آپریٹرز کو وزارت کی طرف سے ویزے جاری کرناصریحاًحج پالیسی کے خلاف ہے ۔ٹورز آپریٹرز اگر اپنے معاونین اور عملے کو لیجانا چاہیں تو وہ اپنے کوٹے میں سے لے کر جائیں نہ کہ وزارت اُنہیں ویزے جاری کرے۔ماسٹر ٹرینرز نے وفاقی وزیر مذہبی اُمور سردار محمد یوسف اور سیکرٹری مذہبی اُمور خالد مسعود چوھدری سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوے کہا کہ دیگر حج ماسٹرٹرینرز کو بھی ویزے جاری کئے جائیں تا کہ وہ بھی گزشتہ سال کی طرح ارضِ مقدس جا کر مختلف سیکٹروں میں عازمین کو مناسک کی تربیت دے سکیں۔