بھارتی یوم آزادی پردنیابھرمیں کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا، مقبوضہ کشمیر میںمکمل ہڑتال

سری نگر، مظفر آباد،نئی دہلی (کے پی آئی، نیٹ نیوز، اے ایف پی)کنٹرول لائن کے دونوں طرف اوردنیابھرمیں مقیم کشمیریوں نے بدھ کے روز بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طورپر منایا کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف احتجاجی جلسے جلوس اور مظاہرے کیے ۔اس دوران جھڑپوں میں بیسیوں افراد زخمی ہوگئے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں یوم سیا ہ کے موقع پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔یوم سیا ہ اور مکمل ہڑتال کی اپیل مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی،میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک نے کی تھی۔یوم سیاہ منانے کامقصد عالمی برادری کو پیغام دینا تھا بھارت نے طاقت کے زور پرکشمیریوں کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سلب کررکھاہے۔ مقبوضہ کشمیر میںبھارتی حکام نے سکیورٹی کے نام پر وسطی ، شمالی اور جنوبی کشمیر کے تمام علاقوں میں سخت پابندیاں عائد کررکھی تھیںتاکہ کشمیری عوام بھارت کے خلاف مظاہرے نہ کرسکیں۔ تمام مواصلاتی کمپنیوں نے موبائل انٹرنیٹ اور کالنگ سروسز معطل رہیں ، انٹرنیٹ اور کالنگ سروسز کی معطلی کی وجہ سے الیکٹرانک بزنس اور ای بینکنگ کا نظام پوری طرح سے ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔وادی میں سب سے بڑی تقریب سرینگر کے سونہ وار کرکٹ سٹیڈیم میں منائی گئی جس میں گورنر این این ووہر ا نے شرکت کی۔گورنر این این ووہر ا نے بھارتی یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں اعلان کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں پنچائت اور بلدیاتی انتخابات ستمبر میں کرائے جائیں گے ۔ پورے شہر میں جگہ جگہ گاڑیوں اور مسافروں کی چیکنگ کے ساتھ ساتھ راہگیروں کی تلاشی کاسلسلہ بھی جاری رہا ۔ سونہ وار کے علاقے میںسرکاری اور نجی عمارات کی اوپری منزلوں میں پولیس اور فورسز کے خصوصی دستوںکے ساتھ ساتھ نزدیکی پہاڑی پر بھی فورسزکو تعینات رہے ۔اس دوران حریت رہنماء یاسین ملک کو گرفتار کرلیا گیا۔ سید علی گیلانی بدستور خانہ نظربند ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے کہا ہے کہ مسلہ کشمیر گولی سے حل نہیں ہوگا کشمیریوں کو گلے لگانے سے حل ہوگا۔ بھارت کے 72 ویں یوم آزادی کے موقعے پرلال قلعہ کی فصیل سے خطاب کرتے ہوئے نریندرا مودی نے کہا کشمیر مسئلے کا حل گولی میں نہیں ۔ان کا کہناتھا کہ مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف کشمیریوں کو گلے لگانے میں ہی مضمر ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے معاملے کے حوالے سے انکی حکومت سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے نقش قدم پر چلے گی۔انہوں نے کہا واجپائی کا انسانیت ،جمہوریت اور کشمیریت کا فلسفہ صحیح راستہ ہے ،میں بھی یہ کہتا ہوں کہ کشمیریوں کوگلے لگانے سے ہی اس مسئلے کا حل تلاش کیا جائیگا .وزیراعظم نے کہا کہ انکی حکومت ریاست جموں وکشمیر کے تینوں خطوں میں مجموعی تعمیروترقی کی وعدہ بند ہے .انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر اس وقت گورنر راج میں ہے ،یہاں پنچایت اور بلدیاتی انتخابات منعقد کرائے جائیں گے۔بھارتی میڈیا کے مطابق جشن آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے 370 سالہ تاریخی عمارت لال قلعے پر کھڑے ہو کر اعلان کیا کہ 2022 میں بھارت انسان کو خلا میں بھیجنے والی چوتھی قوم بن جائیگی۔مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد یوم آزادی پر کئے جانے والی یہ پانچویں اور آخری تقریر تھی جس میں انہوں نے قوم سے بڑا وعدہ کر لیا۔ان کا کہنا تھا کہ لا ل قلعے کی چھت پر کھڑا ہو کر آج میں قوم کو ایک خوشخبری دے رہا ہوں، بھارت نے ہمیشہ خلائی سائنس میں ترقی کی ہے لیکن ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب بھارت اپنی آزادی کے75 سال مکمل کر لے گا ، ہو سکتا ہے اس سے بھی پہلے، بھارت کا بیٹا یا بیٹی ہاتھ میں تین رنگا جھنڈا لئے خلا میں جائیں گے۔ مودی نے کہا وہ مسلح افواج میں شارٹ سروس کمیشن کے ذریعہ بھر نے والی خاتون حکام کو بھی ان کے ہم منصب مرد حکام کی طرح مستقل کمیشن دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا میں بے صبر ہوں، کیونکہ جو ممالک ہم سے آگے نکل چکے ہیں، ہمیں ان سے بھی آگے جانا ہے۔ میں بے چین ہوں، ہمارے بچوں کی ترقی میں رکاوٹ بننے والی غذائی قلت سے ملک کو آزاد کرانے کے لئے۔میں پریشان ہوں، ملک کے ہر غریب تک مناسب ہیلتھ کور پہنچانے کے لئے، تاکہ وہ بیماری سے لڑ سکیں۔انہوں نے کہامیں بے چین ہوں، اپنے شہریوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے. میں بے چین ہوں، کیونکہ ہمیں سائنس پر مبنی چوتھے صنعتی انقلاب کی قیادت کرنی ہے۔ میں بے چین ہوں، کیونکہ میں چاہتا ہوں کہ ملک اپنی صلاحیتوں اور وسائل کا مکمل فائدہ اٹھائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا خواب ہے کہ ہربھارتی کے پاس اپنا گھر ہو، ہربھارتی کے گھر میں بجلی کا کنکشن ہو،باورچی خانہ دھواں سے پاک ہو، گھر میں ضرورت کے مطابق پانی پہنچے، ہر بھارتی انٹرنیٹ کی دنیا سے جڑ سکے، ہر بھارتی کے گھر میں ٹوائلٹ ہو۔ انہوں نے کہا بھارت عالمی اقتصادیات میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ دنیا تسلیم کررہی ہے کہ سویا ہوا ہاتھی جاگ اٹھا ہے اور اقتصادی دوڑ میں شامل ہوچکا ہے۔ جموں و کشمیرلبریشن فرنٹ چیئر مین محمد یاسین ملک نے کہا بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے انہیںمشتاق احمد ڈار اور انکی اہلیہ کو حالیہ نوٹس جاری کرنا مزاحمتی خیمے کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہابھارت کے یومِ آزادی کے موقعے پر پوری ریاست میں جبرو زیادتیوں، گرفتاریوں، تلاشیوں اور ہراساں کرنے کا ایک لامتناہی سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور بھارت کے یومِ آزادی کو کشمیری قوم کے لیے یقینی طور پر ایک عذاب اور عتاب بنادیا گیا ہے۔ جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے بانی شہید محمد مقبول بٹ کے قریبی ساتھی ریاض احمد ڈار کو مظفرآباد میں سپردخاک کردیا گیا۔سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کشمیری مسلمان جموں کے ہندو ، لداخ کے بودھ، کشمیر پنڈٹ ہوں سبھی بھارتی آئین کی دفعہ 35A کو برقار رکھنے کے حق میں ہیں۔ سپریم کورٹ آف انڈیانے مقبوضہ جموں وکشمیراورشمال مشرقی بھارتی ریاستوں میں تعینات ایسے 300 بھارتی فوجیوں کی عرضی کوسماعت کیلئے منظورکیاجنہوں نے آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ افسپاکے تحت حاصل استثنی کے باوجودان کیخلاف پولیس تھانوں میں کیسوں کے اندراج کوچیلنج کیاہے۔

ای پیپر دی نیشن